تاریخ شائع کریں2018 24 May گھنٹہ 14:08
خبر کا کوڈ : 332859
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

موجودہ امریکی صدر بھی تاریخ میں گم ہوجائے گا

اگر اعلی حکام اپنی ذمہ داریوں پرعمل کریں تو موجودہ مسائل میں امریکہ کی شکست قطعی اور یقینی ہے
سپریم لیڈر نے تین یورپی ممالک پر زور دیا کہ انہیں چاہئے کہ جوہری معاہدے کا تسلسل جاری رکھنے سے متعلق ایران کو اعتماد میں لیں اور اس حوالے سے ہمیں ضمانت دیں کہ ایران کے میزائل پروگرام اور خطے میں ایران کے کردار پر بات نہیں ہوگی
موجودہ امریکی صدر بھی تاریخ میں گم ہوجائے گا
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ اگر اعلی حکام اپنی ذمہ داریوں پرعمل کریں تو موجودہ مسائل میں امریکہ کی شکست قطعی اور یقینی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کے دوران رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ اگر اعلی حکام اپنی ذمہ داریوں پرعمل کریں تو موجودہ مسائل میں امریکہ کی شکست قطعی اور یقینی ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس ملاقات میں صدر حسن روحانی، اسپیکرعلی لاریجانی، عدلیہ کے سربراہ آملی لاریجانی، اعلی سول اور فوجی حکام اور کابینہ کے ارکان کے علاوہ ملک کی بعض اہم سیاسی، سماجی اور ثقافتی شخصیات نے بھی شرکت کی ۔

رہبرانقلاب اسلامی حضرت  آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے اس موقع پراپنے خطاب میں ایران کے اسلامی نظام اور ملت ایران کے ساتھ امریکہ کی گہری اور دائمی دشمنی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر اعلی حکام اپنی ذمہ داریوں پرعمل کریں تو موجودہ مسائل میں امریکہ کی شکست قطعی اور یقینی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ موجودہ امریکی صدر کا انجام بھی اپنے سابق ہم منصبوں ریگن اور جارج بوش سے زیادہ اچھا نہیں ہوگا اور وہ بھی ان کی طرح تاریخ میں گم ہوجائیں گے۔

ایران جوہری معاہدے سے متعلق امریکہ کی مسلسل خلاف ورزیوں کا ذکر کرتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے  فرمایا کہ جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی کہ اس ملک کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات یا معاہدہ کرنا سراسر بے فائدہ ہوگا اس لئے کہ امریکہ اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کرتا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کو اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 2231 کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ یورپی ممالک کو چاہئیے کہ سلامتی کونسل میں امریکہ کے خلاف قرارداد پیش کریں اور امریکی اقدام پر اعتراض و احتجاج کریں۔

سپریم لیڈر نے تین یورپی ممالک پر زور دیا کہ انہیں چاہئے کہ جوہری معاہدے کا تسلسل جاری رکھنے سے متعلق ایران کو اعتماد میں لیں اور اس حوالے سے ہمیں ضمانت دیں کہ ایران کے میزائل پروگرام اور خطے میں ایران کے کردار پر بات نہیں ہوگی.

حضرت آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے یورپی ممالک کی جانب سے جوہری معاہدے کو جاری رکھنے کےلئے ضمانت فراہم کرنے پرتاکید کرتے ہوئے  فرمایا کہ اگر امریکی حکام تیل کی فروخت کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں تو یورپی ممالک کو چاہئیے کہ وہ  تیل خریدنے کی ضمانت فراہم کریں۔ اس کے علاوہ رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کے ساتھ یورپی بینکوں کے لین دین پر بھی روشنی ڈالی۔ 

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ  ایران کا 3 یورپی ممالک سے کوئی جھگڑا نہیں ہے بلکہ یورپی ممالک کے ماضی کے ریکارڈ پر نظر ڈالنے سے ان پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا اسی لئے انھیں ضمانت فراہم کرنی چاہئیے۔

حضرت آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے اس بات پر انتباہ کیا کہ اگر یورپی ممالک نے ہمارے مطالبات کو نظرانداز کیا اور اس پر عمل کرنے میں تاخیر کی تو ایران بھی اپنی معطل شدہ جوہری سرگرمیوں کا پھر سے آغاز کرے گا.

رہبر انقلاب اسلامی نے جوہری توانائی ادارے کے حکام پر زور دیا کہ وہ اس قسم کی سرگرمیوں کو شروع کرنے کیلئے تیار رہیں. تاہم اس وقت ہم یورینیم کی 20 فیصد افزودگی کو شروع نہیں کریں گے البتہ اگر ہمیں جوہری معاہدے سے کوئی فائدہ نہ ہوا توجوہری معاہدے کی وجہ سے بند ہونے والی جوہری سرگرمیوں کو بحال کیا جائے گا.

 
 
 
 
 
 
https://taghribnews.com/vdcji8ethuqetoz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ