صیہونی فوجیوں کو تھپڑ مارنے والی نہتی احد تمیمی پر فرد جرم عائد
12 روز تک اسرائیلی حراست میں رہنے کے بعد آج فوجی عدالت نے ان پر فرد جرم عائد کردی
غاصب صیہونی حکومت نے احد تمیمی کو گرفتار کرنے کے بعد انکی بیس سالہ کزن نور اور پھر انکی والدہ نرمین تمیمی کو بھی گرفتار کر لیا تھا
شیئرینگ :
غاصب صیہونی حکومت کی فوجی عدالت نے قابض صیہونی فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی نہتی فلسطینی لڑکی پر فرد جرم عائد کردی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دوہفتے قبل انٹرنیٹ پر16 سالہ احد تمیمی اور ان کی بہن کے حوالے سے ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں وہ قابض اسرائیلی فوجیوں کو فلسطین سے نکل جانے کا کہہ رہی تھی، اس دوران مزاحمت کرتے ہوئے احد تمیمی نے قابض فوجیوں کو تھپڑ رسید کیا، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صیہونی فوج نے احد تمیمی اور ان کی بہن کو گھر سے گرفتار کیا جبکہ والدہ نریمان کو بھی اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ احد سے ملنے پولیس اسٹیشن گئیں۔ 12 روز تک اسرائیلی حراست میں رہنے کے بعد آج فوجی عدالت نے ان تمام خواتین پر فرد جرم عائد کردی ہے۔
احد تمیمی پر بارہ مختلف چارجز لگائے گئے ہیں۔ انکے والد کا اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ احد پر ایسے چارجز جان بوجھ کر لگائے گئے ہیں تاکہ صیہونی حکومت استقامت کے اس سمبل کے گرد گھیرا تنگ کر سکے۔
انہوں نے اپنی بیٹی کو جیل بھیجنے پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی بیٹی کے لئے بہت پریشان ہوں۔ انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ ہوسکتا ہے احد تمیمی کو معینہ مدت کے بعد بھی رہا نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ احد تمیمی کواس وقت گھر سے گرفتار کیا گیا جب امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کے اعلان کے بعد فلسطینی نوجوانوں نے احتجاج شروع کیا، احتجاج کے دوران احد تمیمی نے اسرائیلی فوجیوں کو اپنے ملک سے نکل جانے کا کہا اور تھپڑ رسید کردیا جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فوجی فلسطینی لڑکوں کو قریب ہی آتی جاتی گاڑیوں پر پتھر پھینکنے سے روکنے کی کوشش کررہے تھے اس دوران احد تمیمی نے حملہ کیا۔
خیال رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے احد تمیمی کو گرفتار کرنے کے بعد انکی بیس سالہ کزن نور اور پھر انکی والدہ نرمین تمیمی کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔