تاریخ شائع کریں2024 31 March گھنٹہ 18:30
خبر کا کوڈ : 630078

شام کے شہر حلب پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملوں کا مقصد

اب شامی حکومت کو کمزور کرنا ایک اہم مقصد ہے، جس کا تعاقب صیہونی حکومت کی طرف کیا جا رہا ہے۔ صیہونی حکومت کے حملوں کا نشانہ بننے والے اہم ترین مقامات ہوائی اڈے اور حلب جیسے اہم علاقے ہیں۔
شام کے شہر حلب پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملوں کا مقصد
ترتیب و تنظیم: علی واحدی
بشکریہ:اسلامی ٹائمز


شام کے شہر حلب پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملوں میں درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی حملے کا اعلان کرتے ہوئے شام کے سرکاری میڈیا نے متعدد فوجی اور سویلین افراد کے جاں بحق ہونے کا اعلان کیا۔ دو روز قبل جمعرات کو بھی اسرائیلی فوج نے دمشق کے اطراف کے علاقے پر حملہ کیا۔ شام کے سرکاری میڈیا نے جمعرات کو اطلاع دی تھی کہ اس ملک کے دارالحکومت دمشق کے قریب فضائی حملوں میں دو شہری زخمی ہوئے ہیں۔ شام کے خلاف صیہونی حکومت کے حملے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ حالیہ برسوں میں اس حکومت نے بارہا شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں پر حملے کیے ہیں۔ شام نے صیہونی حکومت کی طرف سے ملک کی خود مختاری کی خلاف ورزی کے بارے میں اقوام متحدہ سے بارہا شکایت کی ہے۔

شام پر حالیہ صیہونی حملے کی وجوہات کا تعلق غزہ کی جنگ سے ہے۔ غزہ میں نسل کشی کے چھ ماہ گزرنے کے باوجود تل ابیب حماس کی تباہی اور قیدیوں کی رہائی سمیت اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکا ہے۔ شام پر حملہ غزہ میں ناکامیوں کو چھپانے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔ شام پر حملے کی ایک اور وجہ مزاحمت کے خلاف کارروائی ہے۔ صیہونی حکومت غزہ کی جنگ میں شامل ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ حزب اللہ کے ساتھ شمالی محاذ میں بھی حالت جنگ میں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یمن بھی غزہ کی حمایت میں مقبوضہ علاقوں کی طرف جانے والے بحری جہازوں کے خلاف میزائل اور ڈرون حملوں کے ساتھ جنگ ​​میں داخل ہوگیا ہے۔ صیہونی حکومت لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر جنگ سے گریز کرتی ہے اور نہ ہی اس نے ابھی تک انصاراللہ کے ساتھ جنگ ​​میں حصہ لیا ہے۔

ان حالات کی وجہ سے صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کا سب سے آسان ہدف شام ہے۔ اس لیے وہ اس ملک کے خلاف فوجی کارروائی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ دمشق حکومت کی پوزیشن کو مضبوط ہونے سے روکنا بھی اس ملک کے خلاف صیہونیوں کے بار بار حملوں کا ایک اہم عنصر ہے۔ شامی حکومت مزاحمتی بلاک کے اہم ممالک میں سے ایک ہے۔ 2011ء سے، مغربی/عرب/عبرانی/ترک بلاک کی طرف سے شامی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے ہمہ جہت اقدامات کیے جا رہے ہیں، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران اور مزاحمتی بلاک کے ساتھ ساتھ روس کی حمایت سے یہ مقصد حاصل نہیں ہوسکا۔

اب شامی حکومت کو کمزور کرنا ایک اہم مقصد ہے، جس کا تعاقب صیہونی حکومت کی طرف کیا جا رہا ہے۔ صیہونی حکومت کے حملوں کا نشانہ بننے والے اہم ترین مقامات ہوائی اڈے اور حلب جیسے اہم علاقے ہیں۔ صیہونی حکومت کی جانب سے گذشتہ دو دنوں میں دمشق کے ہوائی اڈے اور شہر حلب کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ دارالحکومت دمشق کے بعد حلب شمالی شام کا سب سے بڑا اور اہم شہر ہے۔ ایک زمانے میں حلب شہر کو شام کا معاشی دارالحکومت سمجھا جاتا تھا، لیکن برسوں کے بحران اور خانہ جنگی نے اس شہر کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ گذشتہ مہینوں میں اسرائیلی فوج نے کئی بار الگ الگ فضائی حملوں میں حلب کے ہوائی اڈے کو ناکارہ بنانے کی کوشش کی ہے۔

حلب اور دمشق شہر کے خلاف حملوں کے تسلسل کے ساتھ یہ حکومت شام کو عدم تحفظ کا شکار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ عدم تحفظ کے جاری رہنے سے شام کی اقتصادی بحالی ناکام ہو جائے گی اور یہ ملک معاشی مسائل میں اضافے کا مشاہدہ کرتا رہے گا۔ آخری نکتہ یہ ہے کہ غزہ میں نسل کشی کا جاری رہنا اور شام کی خود مختاری کی مسلسل خلاف ورزی ثابت کرتی ہے کہ امریکہ صیہونی حکومت کی حمایت کر رہا ہے اور صیہونی حکومت امریکی حمایت کے سائے میں عالمی ضابطوں کی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین کو نظرانداز کر رہی ہے۔
https://taghribnews.com/vdcd5z09jyt0sz6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ