تاریخ شائع کریں2023 20 October گھنٹہ 20:59
خبر کا کوڈ : 611825

غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کا سلسلہ

فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے غزہ پر بمباری کے تسلسل کے ساتھ صیہونی حکومت کی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 4 ہزار 137 ہو گئی، 13 ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔ 1,000 لاپتہ ہیں جن میں زیادہ تر بچے ہیں۔
غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کا سلسلہ
جمعہ 20 اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے غزہ پر اپنی جارحیت کے 14ویں روز بھی رہائشی علاقوں پر بمباری جاری رکھی۔ وہ حملے جو اب تک درجنوں فلسطینیوں کی شہادت کا باعث بن چکے ہیں۔

غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے غزہ پر بمباری کے تسلسل کے ساتھ صیہونی حکومت کی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 4 ہزار 137 ہو گئی، 13 ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔ 1,000 لاپتہ ہیں جن میں زیادہ تر بچے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے آج صبح اعلان کیا کہ اس نے گزشتہ رات غزہ کی پٹی میں 100 نئے اہداف پر بمباری کی ہے اور اس کے فوجی غزہ کے لوگوں کے خلاف فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو گرفتار کر رہے ہیں۔

القسام میزائلوں کا نشانہ اشدود اور عسقلان

المیادین نیٹ ورک کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی عسکری شاخ عزالدین القسام بریگیڈز نے آج دوسری مرتبہ اعلان کیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے کے جواب میں اشدود کے مقبوضہ قصبے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ کفار عزہ میں صیہونی فوجیوں کے اجتماع کی جگہ کو گولیوں سے نشانہ بنایا گیا۔

مقامی ذرائع نے غزہ کی پٹی کے شمال میں زیادہ تر صہیونی بستیوں میں راکٹ حملوں کے سائرن کے فعال ہونے کی اطلاع دی۔ مقبوضہ شہر "عسقلان" کو بھی راکٹ اور میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔

اقوام متحدہ سے غزہ کی ناکہ بندی اٹھانے کی امید

اے ایف پی نے اقوام متحدہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ابتدائی طبی امداد کی کھیپ "اگلے دو دنوں میں" غزہ کی پٹی میں پہنچنے کی توقع ہے۔ اسی وقت، روئٹرز نے اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ غزہ تک امداد پہنچانے کے لیے تمام دلچسپی رکھنے والے فریقوں کے ساتھ پیش قدمی کی بات چیت جاری ہے۔

اس کے باوجود امریکی چینل "CNN" نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت، مصر اور امریکہ کے درمیان مذاکرات میں حائل رکاوٹوں کے باعث غزہ تک ابتدائی امدادی قافلے کو لانے کے لیے رفح کراسنگ کو کھولنے کا امکان نہیں ہے۔

سعودی عرب جنگ بندی کا مطالبہ کر رہا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ "فیصل بن فرحان"، ریاض میں خلیج فارس تعاون کونسل اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے سربراہی اجلاس کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے، جنگ بندی کی ضرورت پر انسانی امداد بھیج رہے ہیں۔ انہوں نے غزہ اور فلسطین اور اسرائیل کے تنازع کے مستقل حل کے حصول پر زور دیا۔

اس ملاقات میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 1967 کی سرحدوں پر مبنی فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک منصفانہ حل پر زور دیا اور کہا: اس حل کو اس طریقے سے آگے بڑھایا جانا چاہیے جس سے سب کے لیے سلامتی اور خوشحالی ہو۔

تحریک حماس کے ایک بانی رہنما کی گرفتاری

"Russia Elium" نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق "CNN" چینل نے صیہونی حکومت کی داخلی سیکورٹی سروس کے حوالے سے خبر دی ہے کہ شاباک فورسز نے حماس کے بانی حسن یوسف کو حماس پر حملے کے دوران گرفتار کر لیا۔

غزہ کی پٹی کے وسط میں الزہرہ شہر کی تباہی

فلسطینی مقامی میڈیا نے مندرجہ ذیل تصاویر کو شائع کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے جنگجوؤں کی طرف سے غزہ کی پٹی کے وسط میں الزہرہ شہر میں 25 رہائشی کمپلیکس پر بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کی تصویر کشی کی ہے۔

مغربی کنارے میں گرفتاریوں کی لہر

فلسطینی خبر رساں ایجنسی "وفا" نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے اس جمعہ کو مغربی کنارے کے مختلف علاقوں سے درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔ سحرگاہ پر قابض فوج نے صرف حبرون میں 32 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

الجزیرہ کے رپورٹر نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ قابض پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ اور اولڈ سٹی کے اطراف میں اپنی موجودگی کو مضبوط کر لیا ہے اور سخت پابندیاں عائد کر کے فلسطینیوں کو جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک رہے ہیں۔ 
https://taghribnews.com/vdccisqep2bqs48.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ