تاریخ شائع کریں2017 12 December گھنٹہ 11:23
خبر کا کوڈ : 298836

صرف استقامت و پائیداری کے ساتھ ہی نصرت الہی کا حصول ممکن ہے

بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول اور پیغمبر اکرم ۖ کے معراج پر جانے کا مقام ہے
ڈاکٹر نبویان نے کہا کہ اسرائیل کے دارالحکومت کو تل آبیب سے بیت المقدس منتقلی اور امریکی سفارت خانے کا بیت المقدس منتقل کیے جانے کے مسئلہ کو چند زاویے سے مورد توجہ قرار دیا جانا چاہیے
صرف استقامت و پائیداری کے ساتھ ہی نصرت الہی کا حصول ممکن ہے
عالمی تقریب مذاہب اسلامی فورم کے ثفافتی امور کے سیکریٹری اور تقریب مذاہب اسلامی کے تحقیقاتی شعبے کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر نبویان نے اپنے ایک مقالہ میں تاکید کی ہے کہ امریکہ و اسرائیل کے مقابلے میں استقامت و پائیداری کے نتیجے میں ہی آخری کامیابی حاصل ہوگی۔

ڈاکٹر نبویان نے کہا کہ اسرائیل کے دارالحکومت کو تل آبیب سے بیت المقدس منتقلی اور امریکی سفارت خانے کا بیت المقدس منتقل کیے جانے کے مسئلہ کو چند زاویے سے مورد توجہ قرار دیا جانا چاہیے۔

پہلا نکتہ یہ ہے کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول اور پیغمبر اکرم ۖ  کے معراج پر جانے کا مقام ہے، جس کی طرف سورہ مبارکہ اسراء کی ابتدائی آیات میں اشارہ ہوا ہے، اس بناپر بیت المقدس اسلام سے متعلق اور اس کا نصب العین ہے۔

دوسرا نکتہ یہ ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کے کاموں سے نشاندہی ہوتی ہے کہ ان کی دشمنی اسلام ناب سے ہے نہ کسی دوسری چیز سے اور قرآن کریم کی متعدد آیات سے اس حقیقت کی نشاندہی ہوتی ہے کہ کفار اصلی و خالص اسلام سے دشمنی رکھتے ہیں، جس کی طرف سورہ مبارکہ بقرہ کی 217 ویں میں اشارہ ہوا ہے، اس میں ارشاد ہوتا ہے کہ کفار صرف مومنین کے ایمان کی وجہ سے ان سے انتقام لیتے ہیں۔

تیسرا نکتہ یہ ہے کہ کیونکہ ان کی دشمنی اصل اسلام کے ساتھ ہے اس لئے ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جدوجہد کرے۔

چوتھا نکتہ یہ ہے کہ جو کوئی بھی امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ دوستی کی فکرمیں ہے، مسلمان ہونے کا دعوی نہیں کرسکتا۔

پانچواں نکتہ یہ ہے کہ اگر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جدوجہد نہ کی گئی تو ان کا اگلا قدم مسلمانوں کا دوسرا قبلۂ یعنی کعبہ ہوگا۔   

چھٹا نکتہ یہ صرف استقامت و پائیداری کے ذریعے ہی نصرت الہی کا حصول ممکن ہے اور امریکہ و اسرائیل پر اس راہ سے ہی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے، خاصطور پر ایسے میں جبکہ استقامت کے ذریعے لبنان، شام اور عراق میں امریکہ و اسرائیل اور ان کے حامیوں کے خلاف مسلمانو نے کامیابی حاصل کی ہے، اور اس ضمن میں سورہ مبارکہ محمد کی ساتویں اور سورہ مبارکہ حج کی 39 آیات کی طرف اشارہ کیا جاسکتا ہے۔

ساتواں نکتہ یہ کہ بیان کی گئی آیات پر توجہ کرنے سے حتمی طور پر کامیابی پر یقین حاصل ہوجانا چاہیے اور استقامت و پائیداری کی صورت میں اللہ تعالی کی نصرت کے ساتھ کامیابی مسلمانوں کا مقدر بنے گی اور دشمنان اسلام یعنی امریکہ اور اسرائیل شکست سے دوچار ہوں گے اور خداوند متعال اپنا وعدہ پورا کرے گا اور وعدہ الہی حتما پورا ہوکر رہتا ہے اور اس ضمن میں سورہ مبارکہ روم کی چوتھی، پانچویں اور چھٹی آیات میں اشارہ ہوا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcfmcd0vw6d1ca.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ