تاریخ شائع کریں2017 17 December گھنٹہ 13:14
خبر کا کوڈ : 299889

اسرائیل ہاتھوں میں پتھر لئے فلسطینی بچوں سے خوفزدہ ہے

صہیونی حکومت جانتی ہے کہ سعودی عرب نے اربوں ڈالر کا جو اسلحہ خریدا ہے، وہ اسرائیل کی سکیورٹی اور موجودیت کے لئے خطرہ نہیں ہے
حزب اللہ لبنان کی مرکزی شوریٰ کے رکن نے کہا ہے کہ اسرائیل ان دنوں عرب بادشاہوں اور سربراہوں کی بجائے ہاتھوں میں پتھر لئے فلسطینی بچوں سے زیادہ خوفزدہ ہے
اسرائیل ہاتھوں میں پتھر لئے فلسطینی بچوں سے خوفزدہ ہے
حزب اللہ لبنان کی مرکزی شوریٰ کے رکن نے کہا ہے کہ اسرائیل ان دنوں عرب بادشاہوں اور سربراہوں کی بجائے ہاتھوں میں پتھر لئے فلسطینی بچوں سے زیادہ خوفزدہ ہے۔ حزب اللہ کی مرکزی شوریٰ کے رکن شیخ نبیل قاووق نے کہا ہے کہ حزب اللہ کسی بھی صورت میں مقاومت فلسطین کی حمایت سے دریغ نہیں کرے گی۔ انہوں نے شہید محمد قاسم ترحینی کی مجلس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں ہاتھوں میں پتھر لئے بچے ہر قسم کی عربی، اسلامی کانفرنس اور جلسوں کی نسبت زیادہ موثر ہیں، کیونکہ اسرائیل ان دنوں عرب بادشاہوں اور سربراہوں کی بجائے ہاتھوں میں پتھر اٹھا فلسطینی بچوں سے زیادہ خوفزدہ ہے۔ شیخ نبیل نے کہا کہ اسرائیل سعودی عرب سے نہیں بلکہ لبنان اور فلسطین کی مقاومت سے خوفزدہ ہے، کیونکہ یہ صہیونی حکومت جانتی ہے کہ سعودی عرب نے اربوں ڈالر کا جو اسلحہ خریدا ہے، وہ اسرائیل کی سکیورٹی اور موجودیت کے لئے خطرہ نہیں ہے، اور یہ اسلحہ اس شرط پر انہیں دیا گیا ہے کہ وہ یہ اسلحہ یمن، ایران، شام اور لبنان میں عربوں اور مسلمانوں کے خلاف جنگ میں استعمال کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صیہونیوں نے خود اس بات کا اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کبھی بھی ان کا دشمن نہیں رہا، سعودی عرب نے کبھی اسرائیل کے ساتھ جنگ کی ہے اور نہ آئندہ کرے گا اور اسی طرح اسرائیل بھی سعودی عرب کے ساتھ کبھی جنگ نہیں کرے گا۔ حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے رکن نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کے حالیہ بیان پر کہ امریکہ فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدہ اور پرعزم  ہے، کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے صہیونی دشمن کے ساتھ معمول کے تعلقات قائم کرنا ٹرمپ کے فیصلے کی نسبت زیادہ دردناک ہے اور سعودی عرب کا یہ رویہ امت اسلامی کے زخموں کو مزید گہرا کرتا ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک حکومت حرمین شریفین کی خدمت کا دعوٰی کرے، لیکن قدس اور مسلمانوں کے دیگر مقدسات کے ساتھ خیانت کرے۔؟ شیخ نبیل نے مزید کہا کہ مقاومت میٹنگوں، بادشاہوں اور حکمرانوں سے امیدیں وابستہ نہیں کرتی ہے بلکہ مقاومت اپنے طریقہ کار، مجاہدین کے ارادوں اور سید مقاومت سید حسن نصراللہ کے سچے وعدوں پر اپنی امیدیں استوار کرتی ہے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ حزب اللہ امریکہ اور سعودی عرب کی ناراضگی یا غصے سے خوفزدہ نہیں، کیونکہ حزب اللہ امریکہ یا خطے میں موجود اس کے پیروکاروں کی رضامندی حاصل کرنا یا ان کے مقابلے میں اپنی کوئی کمزوری ظاہر نہیں کرنا چاہتی۔
https://taghribnews.com/vdcevo8wojh8ovi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ