تاریخ شائع کریں2017 31 October گھنٹہ 15:25
خبر کا کوڈ : 291244

ہم نے عراقی حكام كے ساتھ زائرين كی امن منتقلی كے لئے چزابہ، شلمچہ، مہران اور خسروی سرحدی علاقوں ميں سنجيدہ اقدامات كئے ہيں: بروجردی

ہم نے عراقی حكام كے ساتھ زائرين كی امن منتقلی كے لئے چزابہ، شلمچہ، مہران اور خسروی سرحدی علاقوں ميں سنجيدہ اقدامات كئے ہيں: بروجردی
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے درمیان مشترکہ ثقافت اور مذہب کی وجہ سے دونوں ممالک کی سرحدیں سب سے زیادہ پرامن ہیں .

يہ بات سيد علاءالدين بروجردی نے پير كے روز ايرانی صوبے خوزستان كے سرحدی علاقے چزابہ ميں زائرين امام حسين (ع) كی منتقلی كے حوالے سے ايک پريس كانفرنس ميں خطاب كرتے ہوئے كہی.

اس موقع پر انہوں نے كہا كہ ہم نے عراقی حكام كے ساتھ زائرين كی امن منتقلی كے لئے چزابہ، شلمچہ، مہران اور خسروی سرحدی علاقوں ميں سنجيدہ اقدامات كئے ہيں اور عراقی حكام اسلامی جمہوريہ ايران كے ساتھ اس حوالے سے اچھے باہمی تعاون كررہے ہيں.

بروجردی نے ايرانی زائرين كی سہوليات كی فراہمی كے لئے عراقی سرحدی محافظوں كی كوششوں كی تعريف كرتے ہوئے كہا كہ عراقی قومی فوج (الحشد الشعبي) دہشتگردی سے مقابلہ كرنے ميں اہم كردار ادا كررہے ہيں.

تفصيلات كے مطابق ابھی بھی زائرين ايرانی سرحدی علاقوں شلمچہ، چزابہ اور مہران سے عراق ميں داخل ہورہے ہيں اور گزشتہ 5 روز كے دوران 250 افراد كربلائے معلی پہنچ گئے ہيں.

ياد رہے كہ ہر سال ايران سيمت پوری دنيا سے لاكھوں مسلمان زائرين امام حسين (ع) كے چہلم ميں شركت كے لئے كربلا پہنچتے ہيں.
https://taghribnews.com/vdcba8b5arhb95p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ