تاریخ شائع کریں2011 15 October گھنٹہ 15:55
خبر کا کوڈ : 66933
علماء الازھر:

ڈاکٹر الطیب شیعہ و سنی یکجہتی اور اتحاد کیلئے کوشاں رہنے والے

تنا(TNA)برصغیر ھند بیورو
الازھر کے علماء نے ڈاکٹر احمد الطیب کو اسلامی مذاہب کے درمیان قربت پیدا کرنے والوں میں قرار دیتے ہوئے انہیں مسلمانوں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد برقرار کرنے والا قرار دیا۔
ڈاکٹر الطیب شیعہ و سنی یکجہتی اور اتحاد کیلئے کوشاں رہنے والے

تقریب نیوز لبنان بیورو کا بیروت سے مراسلہ:
پچھلے دنوں شیخ الازھر ڈاکٹر"احمد الطیب" کو شیعوں کے ساتھ روابط رکھنے پر تہمتیں لگائی گئی ، یہاں تک کہ کچھ ذرائع نے لبنان کے شیعہ علماء کا ان کے ساتھ ملاقات کے بعد ان پر شیعوں کے مفاد میں موقف اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔

اس ضمن میں مرکز تحقیقات اسلامی مصر کے رکن ڈاکٹر"محمد شحات الجندی" نے شیخ الازہر کا وحدت مذاہب اسلامی کے حوالے سے بیانات کے بارے میں کہا:شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان تفاہم پیدا کرنے کے حوالے شیخ الازھر کی کوششوں پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا ہے کیونکہ وہ الازھر کے پہلے عالم ہیں جنہوں نے شیعوں کے پیچھے نماز پڑھنا جائز جانا ہے، اور بات جان لینی چاہئے کہ جو بھی شیعوں پر کفر کی تہمت لگاتا ہے وہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوا ہے۔ 

انہوں نے مذید کہا :شیخ الازھر نے طرفین کی طرف سے ہر قسم کا عقیدتی ترویج کو ٹھکرایا ہے اور یہ وہی موقف ہے جوکہ شیعہ دینی مراجع کا ہے جس طرح شیخ"محمد علی تسخیری" نے بھی الطیب کی باتوں کے ساتھ اتفاق رائے کرتے ہوئے دوسرے مذاہب کا احترام کرنے کی تاکید کی ہے۔

انہوں نے شیخ الازھر کا ہر اس معاملے میں جس کا تعلق امت اسلامی سے ہو از جملہ اقتصادی ، اجتماعی اور سیاسی میں انکی زمہ داری بننے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:انہوں نے اس موضوع کے حوالے اپنی ذاتی رائے بیان نہیں کی ہے بلکہ انہوں نے الازھر کا نظریہ بیان کیا ہے۔

جندی نے اسی طرح وضاحت کرتے ہوئے کہا: شیخ الازھر کا خلیج فارس ممالک میں مذھبی اختلافات کے حوالے سے دیئے بیانات ان امورات کا ایک حصہ ہے کہ جنکا براہ راست تعلق اجتماعی عدالت اور اجتماعی صلح کی بازیابی سے تعلق رکھتا ہے۔ 

انہوں نے زور دے کر کہا کہ شیخ الازھر سیاسی استبداد کا خاتمہ چاہتے ہیں اور انکی باتوں کو سیاست میں دخالت دینا قرار نہیں دیا جاسکتا ہے کیونکہ وہ عربی سماج کا اصلاح چاہتے ہیں۔

انہوں نے مذید واضح کیا کہ:ڈاکٹر الطیب شیعہ اور سنی کے درمیان اسلامی اخوت اور وحدت کیلئے کوششیں کرتے ہیں۔

مرکز تحقیقات اسلامی مصر کے رکن نے کہا کہ جو لوگ شیخ الطیب کی باتوں کو شیعوں کے خلاف تعصب قرار دیتے ہیں وہ در اصل اپنی ذاتی رائے بیان کرتے ہیں۔ انہوں نے الازھر کو خاموشی اختیار کرنے کی دعوت دینے والوں پر تعجب کرتے ہوئے کہا: اگر الازھر خاموشی اختیار کرے گا تو کہا جائے گا امت اسلامی کے مسائل سے کنارہ کشی اختیار کی ہے اور جب بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں جن باتوں سے انکا تعلق نہیں ہے انکے بارے میں بات کرتے ہیں۔

دارالتقریب مصر  کے سربراہ شیخ"محمد عاشور" نے بھی شیخ الازھر کو مسلمانوں کے ان عظیم علماء میں قرار دیا جوکہ ہمیشہ مذاہب کے درمیان قربت پیدا کرنا چاہتے ہیں، کہا:یہ کہنا کہ وہ شیعوں کے خلاف محتاط طریقہ اختیار کرتے ہیں ایک مردود امر ہے۔

انہوں نے مذید کہا:ہمیں اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کیلئے سازشیں کی جاتی ہیں اور یہ سازشیں مذہبی اختلافات سے پیدا کی جاتی ہیں، اسلام دشمن عناصر کا یہ ہمیشہ طریقہ کار رہا ہے جسکا مضبوطی کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ 

اسی حوالے سے مصر کے معروف مبلغ شیخ"حبیب علی الجعفری" نے واضح کیا کہ: ڈاکٹر الطیب مذہبی فتنوں کے خلاف مقابلہ کرنے والے عظیم شخصیت ہیں ان پر الزام تراشیاں قابل مذمت ہیں۔

انہوں نے ان لوگوں جو ہمارے رموز دینی کی اہانت کرنا چاہتے ہیں وہ بھی موجودہ مصر کے حالات میں انہیں روکنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا:یاد دہانی کیلئے اتنا کافی ہے کہ شیخ الازھر کو سابقہ حکومت کی طرف سے شیعوں کو کافر قرار دینے کیلئے کافی دباو میں لایا گیا لیکن اس کے باوجود انہوں نے کوئی فتوی صادر نہیں کیا۔ 

https://taghribnews.com/vdcip3aq.t1aqp27sct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ