تاریخ شائع کریں2024 12 April گھنٹہ 16:46
خبر کا کوڈ : 631535

غاصب صیہونی حکومت کو اس کی جارحیت کی سزا دی جائے گی

 اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللیہان اور جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بائر بوک نے ٹیلیفونی گفتگو میں باہمی روابط اورمغربی ایشیا کے حالات پر تبادلہ خیال کیا۔
غاصب صیہونی حکومت کو اس کی جارحیت کی سزا دی جائے گی
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنی جرمن ہم منصب سے ٹیلیفون پر گفتگو میں غاصب صیہونی حکومت کو اس کی جارحیت کی سزا دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللیہان اور جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بائر بوک نے ٹیلیفونی گفتگو میں باہمی روابط اورمغربی ایشیا کے حالات پر تبادلہ خیال کیا۔

 ایران کے وزیر خارجہ نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں، شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی کونسلیٹ کی عمارت پر صیہونی حکومت کے فضائی حملے کا ذکر کرتے ہوئے جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سات فوج مشیر شہید ہوگئے، کہا کہ ایران نے ہمیشہ کشیدگی سے دوری کی پالیسی پر عمل کیا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ جرمنی سے اسرائیلی حکومت کی اس جارحیت کی مذمت کی توقع تھی۔

 وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیاں نے کہا کہ جب  اسرائیلی حکومت  بین الاقوامی قوانین اور ویانا کنوینشنون کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے، ایسے افراد کو جنہیں سفارتی تحفظ حاصل تھا، ایک سفارتی مرکز پر حملہ کرکے شہید کردیتی ہے تو جارح کو سزا دینے کے لئے جوابی حملہ ضروری ہے۔  

 انھوں نے اپنی جرمن ہم منصب کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں یہ سوال کیا کہ اگر ایسا ہی میزائلی حملہ یوکرین جنگ میں کسی ڈپلومیٹک سینٹر پر ہوا ہوتا تو کیا امریکا اور یورپ کا ردعمل وہی ہوتا جو اس حملے پر ہے؟

 ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ اسرائیل غاصب حکومت ہے اور فلسطینیوں کو اپنے دفاع کا قانونی حق حاصل ہے۔  

 انھوں نے کہا کہ موجودہ مشکلات کو دور کرنے کی واحد راہ صیہونی حکومت کے جنگی جرائم اور نسل کشی کو روکنا ہے۔

 وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے غزہ میں جںگ بندی کے لئے اپنی جرمن ہم منصب کی اپیل کی طرف اشارہ کرتے  ہوئے کہا کہ  انہیں غزہ میں جنگ بندی کے لئے اپنی کوششوں کی ناکامی کی وجہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں  فلسطینی عوام کی نسل کشی کے مسئلے میں جرمنی میں غیر جانبداری کے فقدان میں تلاش کرنا چاہئے۔

 ایران کے وزیر خارجہ نے تہران برلن تعلقات میں غلط فہمیاں دور کئے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی سے ہماری توقع  یہ ہے کہ ایران کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی سے پرہیز کرے گا اور غزہ میں ہزاروں خواتین اور بچوں کے حقوق کا دفاع کرے گا۔

 جرمن وزیر خارجہ انا لینا بائر بوک نے  اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں عیدالفطر کی مبارکباد دی اور کہا کہ یہ عید امن و آشتی کا پیغام دیتی ہے۔

 انھوں نے کہا کہ ان کشیدہ حالات میں جرمنی اسلامی جمہوریہ ایران سے تحمل کی اپیل کرتا ہے۔

 بائربوک نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حکومت کے حملے کے بارے میں کہا کہ ہم نے صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ سفارتی مراکز کو تحفظ حاصل ہے۔

 جرمن وزیر خارجہ نے فلسطین کے حالات کے بارے میں کہا کہ ان کی حکومت کی کوشش پہلے  بھی یہی  تھی اور اب ہے کہ غزہ کی جنگ سیاسی طریقے سے بند کرائی جائے۔      
https://taghribnews.com/vdcc1sqep2bq1p8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ