ہم اسرائیلی حکومت کے اقدامات پر خاموش نہیں رہیں گے
اس سے قبل سائمن ہیرس نے ہفتے کے روز اپنی پہلی عوامی تقریر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی آئرلینڈ کی تیاری کی تصدیق کی۔ انہوں نے حماس کی مذمت کی، تاہم کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں نے آئرش لوگوں کو "پیچھے دھکیل دیا ہے۔''
شیئرینگ :
اسرائیل کی وزارت خارجہ نے آئرلینڈ کے نئے وزیراعظم سائمن ہیرس کی شدید مذمت کی۔ اس سے قبل حارث نے اپنی پہلی عوامی تقریر میں غزہ میں جاری جنگ پر بات کرتے ہوئے اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیلی وزارت نے کہا کہ ہولوکاسٹ کے بعد یہودیوں کے سب سے بڑے قتل عام یعنی سات اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے باوجود آئرلینڈ میں ایسے لوگ موجود ہیں جو تاریخ کے غلط رخ پر اصرار کرتے ہیں۔
سائمن ہیرس اپنے پیشرو لیو وراڈکر کے اچانک استعفیٰ کے بعد منگل کے روز آئرلینڈ کے اب تک کے سب سے کم عمر وزیر اعظم بنے۔ انہوں نے ہفتے کے روز فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی اپنی رضامندی کی تصدیق کی، نیز حماس کی مذمت کرنے کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ تاہم انہوں نے اس جنگ میں اسرائیل کے طرز عمل کی شدید مذمت کی۔
حالانکہ ہیرس نے اسرائیل کے الزام کے برعکس اپنے خطاب میں سات اکتوبر کو حماس کے حملے کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ "ہم اکتوبر میں حماس کی طرف سے کیے گئے قتل عام کی مکمل طور پر مذمت کرتے ہیں اور ایک بار پھر، ہم تمام مغویوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ لیکن اسی کے ساتھ ہم اسرائیلی حکومت کے اقدامات پر خاموش نہیں رہیں گے۔" ان کے اس خطاب پر پورا ماحول تالیوں سے گونج اٹھا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے ان کی اس تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ آئرلینڈ کی مسلسل اسرائیل مخالف اور حماس کی حامی پالیسیوں کی علامت ہے۔
سفارتی ذرائع نے بتایاکہ دونوں ملکوں کے درمیان دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے مشترکہ تعاون بہتر بنایا جارہا ہے، دونوں ملکوں نے سرحد پر دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں ...