لبنانی حزب اللہ کی شدید ضربوں کی زد میں اسرائیلی فوج کی پوزیشن
حزب اللہ نے اعلان کیا کہ اس نے آج مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقے ڈوفف بیرکوں میں اسرائیلی فوجیوں کے ایک اجتماع اور اس حکومت کے "مرکاوا" قسم کے ٹینک کو نشانہ بنایا۔
شیئرینگ :
لبنان کی حزب اللہ نے مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونی حکومت کے فوجیوں کے اجتماع کی جگہ اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
حزب اللہ نے اعلان کیا کہ اس نے آج مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقے ڈوفف بیرکوں میں اسرائیلی فوجیوں کے ایک اجتماع اور اس حکومت کے "مرکاوا" قسم کے ٹینک کو نشانہ بنایا۔
حزب اللہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس نے "جال العالم" کے فوجی مرکز میں صیہونی حکومت کے فوجیوں کے اجتماع کو بھاری گولیوں سے نشانہ بنایا۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے بھی اعلان کیا ہے کہ لبنان سے ڈرون کی دراندازی کے خدشے کے پیش نظر مقبوضہ فلسطین کے شمال میں واقع قصبہ کریات شمعون اور اس کے اطراف کے علاقوں میں خطرے کی گھنٹیاں بج گئی ہیں۔
لبنان کی حزب اللہ نے گذشتہ چند مہینوں میں غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے بھیانک جرائم اور اس علاقے میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کے خون بہانے کے بعد، مقبوضہ علاقوں کے شمال میں اس حکومت کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ایک ایسا مسئلہ جو ان علاقوں میں رہنے والے صہیونیوں کے خوف کا باعث بنا ہے۔
اب تک دسیوں ہزار صہیونی مزاحمتی حملوں کے خوف سے لبنانی سرحدوں کے قریب بستیوں کو چھوڑ چکے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے شمالی علاقوں کے مکینوں کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گذشتہ اکتوبر سے لبنان میں حزب اللہ کے حملوں کے خوف سے ان علاقوں میں رہنے والے تقریباً ساٹھ ہزار صہیونی بے گھر ہو چکے ہیں۔ اور صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو ان کے ساتھ سنگین تصادم سے خوفزدہ ہیں۔
سفارتی ذرائع نے بتایاکہ دونوں ملکوں کے درمیان دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے مشترکہ تعاون بہتر بنایا جارہا ہے، دونوں ملکوں نے سرحد پر دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں ...