تاریخ شائع کریں2024 7 April گھنٹہ 15:09
خبر کا کوڈ : 630960

مذکرات میں غزہ میں دائمی جنگ بندی اور غاصب صیہونی فوجیوں کا مکمل انخلا شامل ہونا چاہئے

حماس کے پولٹ بیورو کے اس رکن نے بتایا ہے کہ  اسماعیل ہنیہ نے  تاکید کی ہے کہ مذاکرات میں غزہ میں مستقل جنگ بندی اوریہاں سے غاصب فوجیوں کا مکمل انخلا بھی شامل ہونا چاہئے۔
مذکرات میں غزہ میں دائمی جنگ بندی اور غاصب صیہونی فوجیوں کا مکمل انخلا شامل ہونا چاہئے
حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے تاکید کی ہے کہ جو بھی مذاکرات کئے جائيں ان میں غزہ میں دائمی جنگ بندی اور غاصب صیہونی فوجیوں کا مکمل انخلا شامل ہونا چاہئے۔  

حماس کے پولٹ بیورو کے ایک رکن نے الجزیرہ کو بتایا ہے کہ خلیل الحیہ کی قیادت میں اس تنظیم کا ایک مذاکراتی وفد کل اتوارکو مصر جارہا ہے۔

حماس کے پولٹ بیورو کے اس رکن نے بتایا ہے کہ  اسماعیل ہنیہ نے  تاکید کی ہے کہ مذاکرات میں غزہ میں مستقل جنگ بندی اوریہاں سے غاصب فوجیوں کا مکمل انخلا بھی شامل ہونا چاہئے۔

 اس رپورٹ کے مطابق حماس کے اس رکن نے کہا ہے کہ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران ، اسماعیل ہنیہ اور ثالثی کرنے والوں کے درمیان ٹیلیفون پر کئ بار قاہرہ مذاکرات کے حوالے سے گفتگو ہوئي ہے۔

الجزیرہ نے حماس کے پولٹ بیورو کے مذکورہ رکن کا نام بتائے بغیر اس کے حوالے سے کہا ہے کہ  اسماعیل ہنیہ نے ثالثی کرنے والوں سے ٹیلیفون پر گفتگو میں تاکید کی ہے کہ جوبھی مذاکرات ہوں ، ان میں مستقل جنگ بندی ، غزہ  سے غاصب صیہونی فوجیوں کا مکمل انخلا اور فلسطینی مہاجرین کی بلاقید و شرط  اپنے علاقوں میں واپسی ہر حال میں شامل ہونی چاہئے۔  

 قابل ذکر ہے کہ قاہرہ میں حماس اورصیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں مارچ میں مذاکرات شروع ہوئے تھے جو گزشتہ جمعرات کو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے۔

  فلسطین کے استقامتی محاذ  کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت نے قاہرہ مذاکرات میں اب تک یہ ظاہر  کیا ہے کہ وہ جنگ بند کرنا نہیں چاہتی اورکوشش کررہی ہے کہ فلسطینیوں کو کوئی سہولت دیئے بغیر اپنے جنگی قیدیوں کو آزاد کرالے۔

جب صیہونی حکومت نے مذاکرات میں مسلسل روڑے اٹکائے تو حماس کے وفد نے بالواسطہ مذاکرات کو ترک  کردیا  اور مشاورت کے لئے فلسطین واپس چلا گیا۔
https://taghribnews.com/vdcd9z09zyt0sn6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ