تاریخ شائع کریں2024 22 March گھنٹہ 18:06
خبر کا کوڈ : 629144

انتونیو گوٹیرس:یوروپی ممالک غزہ اور یوکرین میں دوہرے معیار کا مظاہرہ نہ کریں

برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون میں درج معیارات کے احترام میں مضبوط اور متحد رہیں۔
انتونیو گوٹیرس:یوروپی ممالک غزہ اور یوکرین میں دوہرے معیار کا مظاہرہ نہ کریں
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے یوروپی ممالک پر زور دیا کہ وہ غزہ اور یوکرین میں دوہرے معیار کا مظاہرہ نہ کریں۔ برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے غزہ میں بین الاقوامی قانون کا وہی احترام کریں جس طرح وہ یوکرین کے لیے کرتے ہیں۔ واضح رہے بیشتر یوروپی ممالک اب غزہ میں انسانی بنیاد پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے یورپی یونین کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ غزہ میں بین الاقوامی قانون کا وہی احترام کریں جیسا کہ وہ یوکرین میں برقرار رکھنا چاہتے ہیں، کیونکہ غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کو خوراک کی شدید قلت اور ممکنہ قحط کا سامنا ہے۔

برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون میں درج معیارات کے احترام میں مضبوط اور متحد رہیں۔

گٹیرس نے صحافیوں کو بتایا کہ، "بین الاقوامی انسانی قانون کا بنیادی اصول شہریوں کا تحفظ ہے۔ ہمیں دوہرے معیار کے بغیر یوکرین کی طرح غزہ کا بھی ساتھ دینا چاہیئے۔

27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین طویل عرصے سے اسرائیل اور فلسطینیوں سے متعلق اپنے نقطہ نظر میں گہری تقسیم کا شکار ہے اور 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے تباہ کن حملے نے ان اختلافات کو جنم دیا ہے۔ لیکن چونکہ غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 32,000 کے قریب پہنچ گئی ہے، اب مزید ممالک جنگ بندی کے مطالبات کی حمایت کر رہے ہیں۔

اس کے برعکس، تقریباً پورا بلاک یوکرین پر روس کی دو سالہ طویل جنگ کو ایک وجودی خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔ انہوں نے اس ملک کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کرنے اور جنگ سے تباہ حال معیشت کو سہارا دینے میں مدد کے لیے اربوں یورو خرچ کیے ہیں۔

آئرش وزیر اعظم لیو وراڈکر نے کہا کہ، " یہ واضح ہے کہ فلسطین کے خوفناک بحران پر یورپ کا ردعمل ٹھیک نہیں رہا" واضح رہے آئرلینڈ فلسطینیوں کے سب سے مضبوط حمایتیوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ، "میرے خیال میں یہ خاص طور پر یوکرین کے دفاع کے لیے ہماری کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے کیونکہ دنیا کے جنوبی حصہ کے کئی ممالک یوکرین بمقابلہ فلسطین کے سلسلے میں یورپ کے اقدامات کو دوہرے معیار سے تعبیر کرتے ہیں۔ میرے خیال میں ان کے پاس ایک واضح وجہ ہے۔ "

بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو نے غزہ میں رونما ہونے والے واقعات کو ڈرامائی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ، "ہم آج ایسے لوگوں کو دیکھ رہے ہیں جو گھاس کھا کر اپنا پیٹ پالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ لوگ جو قحط کے دہانے پر ہیں۔ یورپ کو قیادت کرنے کی ضرورت ہے، نہ کہ پیروی کرنے کی، اور یہ وقت ہے کہ ہم فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کریں"

سربراہی اجلاس کے نتائج میں، رہنماؤں نے "شہری جانوں کے نقصان اور سنگین انسانی صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا۔ یورپی کونسل نے ایک پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
https://taghribnews.com/vdcfj1dvjw6d0ya.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ