ہم غزہ میں اب قحط کے دہانے پر نہیں بلکہ ہم قحط کی حالت میں ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ ناقابل قبول ہے، قحط کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور اسرائیلی جنگ قحط کا باعث بن رہی ہے‘۔
شیئرینگ :
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ غزہ میں قحط پیدا کر رہا ہے اور بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹر‘ کی خبر کے مطابق جوزف بوریل نے برسلز میں غزہ کے لیے انسانی امداد کے بارے میں ایک کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ ’ہم غزہ میں اب قحط کے دہانے پر نہیں بلکہ ہم قحط کی حالت میں ہیں، ہزاروں لوگ قحط میں مبتلا ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ ناقابل قبول ہے، قحط کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور اسرائیلی جنگ قحط کا باعث بن رہی ہے‘۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔