تاریخ شائع کریں2024 17 March گھنٹہ 15:14
خبر کا کوڈ : 628636

قرآن کے حافظوں اور قاریوں کو معاشرے میں قرآن پر عمل پیرا ہونے کا نمونہ عمل ہونا چاہئے

 حرم امام رضا(ع) کے متولی نے تدبر و تفکر کے ساتھ تلاوت قرآن  کریم کرنے کو اہم ترین عبادت جانتے ہوئے کہا کہ قرآن سعادت اور زندگی کی کتاب ہے اس لئے ہر روز ممکنہ مقدار میں تلاوت انجام دینی چاہئے اور تلاوت کے وقت پوری توجہ قرآن پر رہنی چاہئے ۔
قرآن کے حافظوں اور قاریوں کو معاشرے میں قرآن پر عمل پیرا ہونے کا نمونہ عمل ہونا چاہئے
 ماہ رمضان المبارک میں حرم امام رضا علیہ السلام کے ولایت ہال میں محفل قرآن کریم کا انعقاد کیا گیا جس میں قرآن کے مشہور و معروف اساتذہ،قاریوں اور حافظوں کے ساتھ ساتھ حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے بھی شرکت فرمائی ،اس نورانی محفل میں حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے ملک میں قاریوں اور حافظوں کی روز بروز بڑھتی ہوئی تعداد کو انقلاب اسلامی کی بدولت اوربرکات میں سے جانتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی سے پہلے قاریوں اور حافظوں کی تعداد بہت کم تھی لیکن آج انقلاب اسلامی کی برکت سے ملک میں مختلف عمر کے کثیر تعداد میں قاری اور حافظ پائے جاتے ہیں۔

انہوں نے قرآنی محافل کے تربیتی آثار کا ذکر کرتے ہوئے گھریلو سطح پر منعقد کی جانے والی قرآنی محافل کے فروغ پر تاکیدکرتے ہوئے کہا کہ قاریان قرآن اور حافظان قرآن؛ محافل قرآنی کو گھروں اور مساجد میں فروغ دینے میں اہم اور مؤثر کردار ادا کرتے ہوئے پیش قدم ہوں۔

 حرم امام رضا(ع) کے متولی نے تدبر و تفکر کے ساتھ تلاوت قرآن  کریم کرنے کو اہم ترین عبادت جانتے ہوئے کہا کہ قرآن سعادت اور زندگی کی کتاب ہے اس لئے ہر روز ممکنہ مقدار میں تلاوت انجام دینی چاہئے اور تلاوت کے وقت پوری توجہ قرآن پر رہنی چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ قرآن کے حافظوں اور قاریوں کو معاشرے میں قرآن پر عمل پیرا ہونے کا نمونہ عمل ہونا چاہئے  ۔قرآن پیغمبر گرامی اسلام(ص) کا زندہ معجزہ ہے اور بشریت کے لئے زندگی گزارنے اور سعادت مند بننے کا بہترین راہنما ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے اپنی گفتگو کے تسلسل میں قیامت کے دن قرآن کی شفاعت  کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ قیامت کے دن قرآن کی شفاعت سےبہرہ مند ہوں توہمیں اس میں تدبر اور غور و فکر کرنے اور اس کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ،قرآن کا حفظ کرنا بہت قیمتی اور اہم ہے لیکن حفظ،قرآن کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کا  مقدمہ اور پیش خیمہ ہونا چاہئے۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ قرآن کریم کی ایک آیت بھی انسان کو تبدیل کر کے اسے سعادت و خوشبختی کی طرف راہنمائی کر سکتی ہے ،کہا کہ قرآن میں خداوند متعال انسان سے گفتگو کر رہا ہے ،قرآن انسان سازی اور انسان کو برائی سے نجات کا باعث ہے ،تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ بہت سارے افراد قرآن کریم کی آیات کو سن کر تبدیل اور سعادت مند ہوئے ۔

 حرم امام رضا(ع) کے متولی نے مزید یہ کہا کہ مادّی دنیا میں قرآن کے حقیقی چہرہ کونہیں دیکھا جا سکتا ،قیامت کے دن قرآن کا حقیقی چہرہ ظاہر ہوگا اور ان لوگوں کی شفاعت کرے گا جنہوں نے اس دنیا میں قرآنی تعلیمات کو سمجھا اور ان پر عمل کیا ۔

انہوں نے قرآن کو ایک عظیم نعمت اور ایک مقدس کتاب قرار دیتے ہوئے اس کی حرمت کے تحفظ اور آداب کی رعایت جیسے تلاوت کے وقت غور سے سننا اور خاموش رہنا ،قرآن لیتے وقت اٹھ کھڑا ہونا وغیرہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم ایک عظیم کتاب ہے جس کی عظمت کا سرچشمہ خداوند متعال کی ذات ہے ،قرآن کریم کے ظاہری آداب کی رعایت ،قرآن کی معرفت حاصل کرنے اور اس کے باطن کو سمجھنے کا مقدمہ اور پیش خیمہ ہے.

قابل ذکر ہے کہ اس قرآنی محفل میں قاریوں اور حافظوں نے تلاوت قرآن کریم انجام دی اور اختتام پر حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی کی امامت میں نماز مغربین منعقد کی گئی جس کے بعد امام رضا(ع) کے بابرکت دسترخوان پرافطار کیا گیا۔  
https://taghribnews.com/vdcaeanii49nui1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ