تاریخ شائع کریں2024 8 March گھنٹہ 12:57
خبر کا کوڈ : 627549

اسرائیل کی کسی بھی مہم جوئی کا بھر پور جواب دئے جائے گا

امیرسعید ایروانی نے اپنے مراسلے میں لکھا ہے کہ صیہونی حکومت فلسطینی عوام اور غزہ پر اپرتھائیڈ، تل ابیب کے مجرمانہ اقدامات اور نسل کشی سے دنیا کی توجہ ہٹانے اور اس کا الزام دوسروں کے سر ڈالنے کے لئے سرتوڑ کوشش کر رہی ہے۔
اسرائیل کی کسی بھی  مہم جوئی کا بھر پور جواب دئے جائے گا
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ کے بے بنیاد دعووں کا جواب دیتے ہوئے صیہونی حکومت کی کسی بھی مہم جوئی یا تخریبی کارروائی کے انجام کی جانب سے خبردار کیا۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے عبوری سربراہ یامازاکی کازویوکی اور انتونیو گوتریش کے نام مراسلے میں صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیا اور ایران پر ان کے الزامات کو سرے سے مسترد کردیا۔

امیرسعید ایروانی نے اپنے مراسلے میں لکھا ہے کہ صیہونی حکومت فلسطینی عوام اور غزہ پر اپرتھائیڈ، تل ابیب کے مجرمانہ اقدامات اور نسل کشی سے دنیا کی توجہ ہٹانے اور اس کا الزام دوسروں کے سر ڈالنے کے لئے سرتوڑ کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ صیہونی حکومت نے لبنان کے حدود کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے تمام اصولوں اور قوانین کو بھی پاؤں تلے روند ڈال ہے اور اب اسلامی جمہوریہ ایران کو ملزم ٹہرانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب کے خط میں دو ٹوک الفاظ میں لکھا ہے کہ خبردار کیا جاتا ہے کہ اگر صیہونی حکومت، اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف علاقے میں کسی بھی فوجی مہم جوئی یا تخریبی کارروائی میں حتی ملوث رہی تو اقوام متحدہ کے منشور کے تحت اور اپنی ارضی سالمیت اور سلامتی کے پیش نظر، تہران کو صیہونی حکومت کا جواب دینے کا مکمل حق حاصل ہوگا۔

امیرسعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے عبوری صدر کے نام اپنے خط میں شام اور لبنان کی جانب سے صیہونیوں کو جواب دینے کے حق پر بھی زور دیا ہے۔

ایران کے مستقل مندوب نے سلامتی کونسل کے سربراہ سے مطالبہ کیا کہ ان کے خط کو ایک مکتوب دستاویز کی شکل میں سلامتی کونسل کے 15 ارکان کے حوالے کیا جائے۔
https://taghribnews.com/vdcc0mqeo2bqip8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ