تاریخ شائع کریں2024 4 March گھنٹہ 22:22
خبر کا کوڈ : 627209

قحط سے شمالی غزہ میں 700,000 فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے

غزہ کی پٹی کے حکومتی مرکز نے بھی اعلان کیا ہے کہ شمالی غزہ کے لیے امداد بھیجنے کی معطلی اس علاقے میں 700,000 فلسطینیوں کے خلاف سزائے موت کے مترادف ہے۔
قحط سے شمالی غزہ میں 700,000 فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے
غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر نے غزہ کی پٹی میں قحط کے مزید گہرے ہونے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا: صیہونی حکومت کی فوج نے شمالی غزہ میں امداد کو داخل ہونے سے روک کر اس علاقے میں 700,000 فلسطینیوں کو موت کے خطرے سے دوچار کردیا ہے۔

غزہ میں سرکاری اطلاعاتی دفتر نے ہوائی جہازوں سے امداد گرانے کو غزہ کی پٹی میں بھوک کے خاتمے کے لیے ایک مثالی حل نہیں سمجھا اور تاکید کی: اس سلسلے میں واحد حل کراسنگ کو دوبارہ کھولنا ہے۔ روزانہ 1000 ٹرک اس علاقے میں انسانی امداد لے کر آتے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے حکومتی مرکز نے بھی اعلان کیا ہے کہ شمالی غزہ کے لیے امداد بھیجنے کی معطلی اس علاقے میں 700,000 فلسطینیوں کے خلاف سزائے موت کے مترادف ہے۔

گزشتہ روز (اتوار) کو اسرائیلی فوج نے اپنے تازہ ترین جرم میں اس رکاوٹ کے مرکز دیر البلاح شہر میں انسانی امداد لے جانے والے ایک ٹرک پر بمباری کی جس میں آٹھ فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق یہ ٹرک کویتی انجمن "تاکن" کا تھا۔

اس سے قبل گذشتہ جمعرات کو صہیونی فوج نے شمالی غزہ میں امدادی قافلے کے گرد امداد لینے کے لیے جمع ہونے والے فلسطینی پناہ گزینوں پر گولہ باری کی تھی۔اس جرم کے نتیجے میں 112 فلسطینی شہید اور 750 زخمی ہو گئے تھے۔

اس سے پہلے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) نے گزشتہ بدھ کو اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد لے جانے والے قافلوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcfxedv1w6d00a.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ