تاریخ شائع کریں2023 26 October گھنٹہ 14:44
خبر کا کوڈ : 612535

غزہ کی جنگ حزب اللہ کی بھی جنگ ہے اور ہماری تقدیر ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے

انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت غزہ پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے جس کی وجہ سے سویلین بڑے پیمانے پر متاثر ہورہے ہیں۔ صہیونی حکومت کے مغربی حامی ممالک اس جنایت میں برابر شریک ہیں۔
غزہ کی جنگ حزب اللہ کی بھی جنگ ہے اور ہماری تقدیر ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کے نائب نے المنار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر دشمن غزہ کے خلاف زمینی حملہ کرے تو جنگ کا نیا باب کھلے گا جو صہیونی حکومت کی تاریخی شکست کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کے نائب صالح العاروی نے کہا ہے کہ فلسطین کی جنگ میں لبنانی مقاومت نے بھی بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔

انہوں نے چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ نے سیاسی اور دفاعی سطح پر ہرشعبے میں کردار ادا کیا ہے۔ غزہ کی جنگ حزب اللہ کی بھی جنگ ہے اور ہماری تقدیر ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت غزہ پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے جس کی وجہ سے سویلین بڑے پیمانے پر متاثر ہورہے ہیں۔ صہیونی حکومت کے مغربی حامی ممالک اس جنایت میں برابر شریک ہیں۔

العاوری نے کہا کہ ہم حزب اللہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ ہماری جنگ ایک ہے اور ہمارا مشترکہ راستہ قدس کی طرف جاتا ہے۔ ہم نے جنگ کے ابتدائی دنوں میں سید حسن نصراللہ سے ملاقات بھی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر صہیونی حکومت غلطی سے غزہ پر زمینی حملہ شروع کرے تو جنگ کا نیا باب کھلے گا اور غاصب صہیونیوں کو ایسی شکست ہوگی جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہے۔

یاد رہے کہ فلسطینی مقاومتی گروہوں نے 7 اکتوبر کو صہیونی حکومت کو میزائل اور راکٹوں سے اچانک حملہ کیا تھا جس کے بعد صہیونی حکومت نے حواس باختہ ہوکر غزہ پر وسیع پیمانے پر بمباری کی ہے۔ صہیونی حملوں کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے ہیں جن میں بچوں اور عورتوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔

انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے نام نہاد مغربی ممالک صہیونی حکومت کو جنگی جرائم سے روکنے کے بجائے صہیونی حکومت کو کھلی چھوٹ دے رہے ہیں اور جارحانہ حملوں کو اسرائیل کا دفاعی حق قرار دے رہے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcbf5b0srhb8sp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ