تاریخ شائع کریں2023 17 June گھنٹہ 17:38
خبر کا کوڈ : 597034

ایران اور سعودی عرب کے بڑھتے تعلقات اور امریکہ پر اثر رسوخ میں کمی آنے سے اسرائیل سخت پریشان

ویب سائٹ کے مطابق امریکہ خطے میں اپنی بالادستی بحال کرنے کی کوشش کررہا ہے کیونکہ جنگ کی وجہ سے امریکہ کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ واشنگٹن سیاسی طریقوں سے مشرق وسطی میں اپنی طاقت کو ثابت کرنا چاہتا ہے۔ 
ایران اور سعودی عرب کے بڑھتے تعلقات اور امریکہ پر اثر رسوخ میں کمی آنے سے اسرائیل سخت پریشان
صہیونی حکومت کو درپیش داخلی مشکلات، ایران اور سعودی عرب کے بڑھتے تعلقات اور امریکہ پر اثر رسوخ میں کمی آنے سے اسرائیل سخت پریشان ہے۔

عبرانی ویب سائٹ نے خطے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں روزانہ آٹھ لاکھ بیرل تک کم کردی ہے۔ ریاض نے یہ اقدام یک طرفہ اور دوسری کمپنیوں سے مشورے کے بغیر کیا ہے۔سعودی عرب کے اس اقدام کے نتیجے میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ دو مرتبہ تیل کی پیداوار میں کمی کرکے سعودی عرب نے امریکہ کو مزید تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق امریکہ خطے میں اپنی بالادستی بحال کرنے کی کوشش کررہا ہے کیونکہ جنگ کی وجہ سے امریکہ کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ واشنگٹن سیاسی طریقوں سے مشرق وسطی میں اپنی طاقت کو ثابت کرنا چاہتا ہے۔ 

صہیونی ویب سائٹ نے مزید لکھا ہے کہ تل ابیب کو اب بھی جوبائڈن سے امید ہے کہ نتن یاہو کو واشنگٹن دورے کی دعوت دے کر سعودی عرب کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے سلسلے میں مدد کریں گے۔ صہیونی حکومت داخلی بحران کی وجہ سے چین کی ثالثی میں مشرق وسطی میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سے غافل رہ گئی تھی۔ چین نے ثالثی کرکے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سات سالوں سے منقطع تعلقات کو دوبارہ بحال کردیا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تل ابیب سعودی عرب کے ساتھ تعلقات قائم کرکے وہاں سے ایرانی شہروں نطنز، بوشہر اور فردو پر ریڈار کی نظروں سے اوجھل رہنے والے ایف 35 طیاروں کے ذریعے رسائی حاصل کرے لیکن چین اس کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات بحال ہونے کے ساتھ ساتھ انقرہ سے بھی ریاض نے دوستی کا ہاتھ بڑھایا اور 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا معاہدہ کیا۔

ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب اس وقت امریکہ اور مغربی ممالک کے لئے اسٹریٹجک مشکل میں بدل گیا ہے۔ امریکہ کو اس بات کا خوف ہے کہ سعودی مغربی بلاک سے نکل کر چین، روس اور ایران کا اتحادی نہ بنے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ثابت کیا ہے کہ اپنی حکومت کو مستحکم کرنے کے لئے امریکہ کے ساتھ کھیل کھیل سکتاہے۔

اگر جوبائیڈن انتظامیہ بن سلمان کے کھیل اور اشاروں کو سمجھنے سے قاصر رہے تو سعودی عرب تیل کی پیداوار میں مزید کمی لاسکتا ہے جس کی وجہ سے امریکہ کا غم و غصہ مزید بڑھ جائے گا۔
https://taghribnews.com/vdchxqnmk23nwvd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ