تاریخ شائع کریں2023 17 February گھنٹہ 14:26
خبر کا کوڈ : 584357

وحی کی سرزمین میں بن سلمان کی نئی بدعت

صارفین حیران تھے کہ بن سلمان اس ملک میں اوپن اسپیس پالیسی کے نفاذ کے بعد کہاں تک جائیں گے اور حرمین شریفین کی سرزمین کو کس سمت منتقل کریں گے؟
وحی کی سرزمین میں بن سلمان کی نئی بدعت
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے ریاض شہر میں سب سے بڑا ’’ڈاؤن ٹاؤن‘‘ بنانے کے فیصلے نے سعودیوں اور دنیا کے دیگر ممالک میں مسلمانوں کو ناراض کردیا۔ کیونکہ اس ’سٹی سینٹر‘ میں مربع اور مکعب کی شکل کی عمارت تعمیر کی جائے گی، جو صارفین کے مطابق خانہ کعبہ سے ملتی جلتی ہے۔

صارفین حیران تھے کہ بن سلمان اس ملک میں اوپن اسپیس پالیسی کے نفاذ کے بعد کہاں تک جائیں گے اور حرمین شریفین کی سرزمین کو کس سمت منتقل کریں گے؟

ترکی الشلھوب نامی صارف نے اپنے ٹوئٹر پر لکھا کہ ریاض میں بن سلمان کے ’کواڈرینگل‘ پروجیکٹ میں بازار، ریستوراں اور تفریحی مقامات شامل ہیں، مکعب کی شکل کی یہ عمارت خانہ کعبہ سے ملتی جلتی ہے۔

"جاکلین القحطانی" نے بھی اپنی ٹویٹ میں کہا کہ متنازعہ اقدامات ابھی بھی جاری ہیں۔ ولی عہد نے ریاض میں تفریح ​​کے لیے مکعب کی شکل کی عمارت تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو خانہ کعبہ سے مشابہت رکھتی ہے۔ کیا بن سلمان پاگل ہو گئے ہیں؟

"حمود ابو مسمر" نے بھی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ "ابراہ" ماضی میں کعبہ کو تباہ کرنا چاہتا تھا۔ آج ولی عہد شہزادہ جسے "ابراہ نجد" اور "ابراہ داریہ" کہا جا سکتا ہے، عصمت فروشی اور بدعنوانی کو فروغ دینے کے لیے ایک مکعب کی شکل کی عمارت بنانے کا ارادہ رکھتا ہے جو بدعنوانوں کا قبلہ بن جائے!

اے امت محمدیہ! اس عمارت کی تعمیر کی مذمت کریں اور اس کے بنانے والوں کو عذاب الہی سے خبردار کریں!

«شاخوف الزمن» نے دین اور علماء کی لڑائی، بزرگوں کو پھانسی دینے اور قیدیوں کو اذیت دینے میں سعودی ولی عہد کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: یہ اقدامات کافی نہیں تھے! اب وہ مکعب کی شکل کی عمارت بنانے کی کوشش کر رہا ہے!
https://taghribnews.com/vdcbsabszrhbwfp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ