تاریخ شائع کریں2022 27 November گھنٹہ 10:34
خبر کا کوڈ : 574732

افغانستان میں امن و استحکام ترکی اور پاکستان کے سربراہان کی مشترکہ خواہش ہے

تقریب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور علاقائی مسائل پر بات چیت کے مقصد سے ترکی کا دورہ کیا ہے۔
افغانستان میں امن و استحکام ترکی اور پاکستان کے سربراہان کی مشترکہ خواہش ہے
پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ترکی کے صدر نے افغانستان میں امن و استحکام میں مدد کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ تعاون پر زور دیا اور کہا کہ اس کام کی تکمیل کے لیے خطے کے تمام ممالک کے تعاون کی ضرورت ہے۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور علاقائی مسائل پر بات چیت کے مقصد سے ترکی کا دورہ کیا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترک صدر اردگان نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کو یقینی بنانا صرف افغانوں کی ذمہ داری نہیں بلکہ اس شعبے میں دیگر ممالک کا تعاون بھی ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا: "افغانستان میں امن و استحکام فراہم کرنا نہ صرف افغان بھائیوں اور بہنوں کی ذمہ داری ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کے خطرات اور خطرات کو روکنا بھی ہم سب کے لیے ضروری ہے۔"

ترکی کے صدر نے کہا کہ انقرہ اور اسلام آباد افغانستان میں اقتصادی اور انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سود مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا: "انسانی بحران کا سامنا کرنے والے اپنے افغان بھائیوں اور بہنوں کے تناظر میں، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہم پاکستان کے ساتھ افغانستان کے لوگوں کے لیے اپنی حمایت اور مدد جاری رکھیں گے۔"

دریں اثناء طالبان حکومت نے اعلان کیا کہ کابل دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے اور افغانستان کے لیے عالمی انسانی امداد کو اپنی ضرورت سمجھتا ہے۔

قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ سہیل شاہین نے بھی کہا: "جو ممالک افغانستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، انہیں غربت کے معاشی خاتمے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کرنی چاہیے۔ یہ ہمارے لوگوں کا بنیادی مطالبہ ہے۔"

بین الاقوامی تعلقات کے ماہر سید جواد سجادی نے صحافیوں کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا: "اگر یہ دونوں ممالک چاہتے ہیں، تو یہ ان کے مفاد میں ہے کہ وہ افغانستان میں امن و استحکام میں مدد کریں اور دیرپا امن کے قیام کی بنیاد فراہم کریں۔"

افغان طالبان کی حکومت نے ہمیشہ یہ اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام کو یقینی بنانے میں پڑوسی ممالک اور خطے کے مفادات مضمر ہیں۔
https://taghribnews.com/vdchxknmi23nqqd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ