غزہ اور مغربی کنارے میں مزاحمتی قوتیں قابض دشمن کے خلاف متحدہ ہے
العاروری نے غزہ میں اسلامی جہاد 35 ویں یوم تاسیس کی تقریب کے دوران ویڈیو تقریر میں کہا کہ مزاحمت صہیونی وجود پر "گھیرا مسلط کرنے" کے قابل ہے۔ بات پر زور دیا قابض دشمن کا فلسطین کی سرزمین پر کوئی مستقبل نہیں۔
شیئرینگ :
اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ الشیخ صالح العاروری نے جمعرات کوکہا ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے میں مزاحمتی قوتیں قابض دشمن کے خلاف مزاحمت کے لیے متحد ہیں اور القدس سے اس کے تعلق کے ساتھ دن بہ دن ترقی کر رہی ہے۔ فلسطینی قوم القدس کی آزادی اور فتح تک اپنی جدو جہد جاری رکھے گی۔
صالح العاروری نے غزہ میں اسلامی جہاد 35 ویں یوم تاسیس کی تقریب کے دوران ویڈیو تقریر میں کہا کہ مزاحمت صہیونی وجود پر "گھیرا مسلط کرنے" کے قابل ہے۔ بات پر زور دیا قابض دشمن کا فلسطین کی سرزمین پر کوئی مستقبل نہیں۔
صالح العاروری نے اسلامی جہاد موومنٹ کو اس کے35 ویں یوم تاسیس کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس کے شہیدوں کو سلام پیش کیا۔
فلسطین میں حماس اور اسلامی جہاد تحریک اتحاد، حکمت عملی اور ایک نقطہ نظرپر کام کررہی ہیں۔ دونوں تحریکوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات "معمولی" ہیں اور ان پر قابو پا لیا جاتا ہے۔
حماس اور اسلامی جہاد کی قیادت نے "ہاتھ میں ہاتھ ڈالا اور کندھے سے کندھا ملایا، ہم ہر چیز میں تعاون کرتے ہیں اور فتح حاصل کرنے تک ہم اس راستے پر ساتھ چلتے رہیں گے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ جہاد کی تحریک کا آغاز گولیوں کی گرج اور شہداء اور قربانیوں کے خون سے ہوا تھا اور یہ ایک مستحکم اور حب الوطنی کی اصولی تحریک اور خالص اسلامی اور جہادی مزاحمتی تحریک ہے۔
العاروری نےکہا کہ ان کی تحریک اور تمام دھڑے اسلامی جہاد کی ترقی کو فلسطین قوم کی ترقی اور طاقت کے طور پر دیکھتے ہیں، کیونکہ ہم ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر اس راستے پر چل رہے ہیں جب تک کہ فتح حاصل نہ ہو جائے۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔