عصائب اہل الحق :ہمارے پاس کردستان کے علاقے میں موساد کی موجودگی کے کئی شواہد ہیں
عراق میں عصائب اہل الحق مزاحمتی تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن سعد السعدی نے آج (پیر) کو کہا کہ وہ عراقی کردستان کے علاقے میں موساد کے جاسوس کی عدم موجودگی کے بارے میں کچھ عہدیداروں کے بیانات سے حیران ہیں۔
شیئرینگ :
السعدی نے ایک پریس کانفرنس میں تاکید کرتے ہوئے کہا: عراقی کردستان ریجن کے بعض اہلکاروں کا یہ بیان کہ اس علاقے میں موساد کا کوئی جاسوسی اڈہ نہیں ہے، عجیب و غریب ہے کیونکہ اس میں وجوہات، حوالہ جات اور حقائق اس کے برعکس ہیں۔ عراقی کردستان کے علاقے میں موساد کے جاسوسی کے اڈوں اور عناصر کی موجودگی سب کو معلوم اور واضح ہے اور علاقائی حکام کے شمالی عراق میں موساد کے وجود سے انکاری بیانات واقعی حیران کن ہیں۔
السعدی کے مطابق، "ایسے ٹھوس واقعات موجود ہیں جو ثبوتوں کے ساتھ کردستان کی علاقائی حکومت کے دعوے کے برعکس ثابت کرتے ہیں، جیسے کہ چند ماہ قبل عراقی کردستان کی حمایت سے اربیل میں ہونے والی تعلقات کو معمول پر لانے کی کانفرنس۔ علاقائی سیکورٹی فورسز۔" "ایرانیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ اسرائیلی ڈرون نے کرمانشاہ میں ایرانی فوجی تنصیبات پر کردستان کے علاقے کے اندر سے بمباری کی ہے۔"
عصائب اہل الحق کے سیاسی بیورو کے رکن نے مزید کہا: "اگر ہم عراق کی حکمرانی میں کسی قسم کی مداخلت کو روکنا چاہتے ہیں، تو ہمیں عراق میں امریکی، اسرائیلی اور ترک قابضین کی موجودگی کو ختم کرنا ہوگا تاکہ سلامتی اور تحفظ کو برقرار رکھا جاسکے۔
اتوار کی صبح (13 مارچ 2014) عراق کے شہر اربیل میں صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس اور اسپیشل آپریشنز آرگنائزیشن (موساد) کے دو جاسوسی اڈوں کو آئی آر جی سی کے متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔
الجزیرہ نے کہا ہے کہ امریکی تعلیمی اداروں میں صہیونی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شدت آرہی ہے۔ مظاہروں کا دائرہ پھیلتے ہوئے نارتھ کیرولینا تک پہنچ گیا ہے۔