تاریخ شائع کریں2021 29 October گھنٹہ 15:04
خبر کا کوڈ : 524740

یمن کے دارالحکومت صنعا میں " اسلامی اتحاد، مواقع اور چیلنجز" کے زیرعنوان کانفرنس

صنعا میں منعقدہ کانفرنس سے عراق کی جماعت علماء اہلسنت کے سربراہ شیخ خالد الملاء نے بھی خطاب کیا- انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ دشمنان اسلام، مسلمانوں کے درمیان فتنہ و فساد کا بیج بونا چاہتے ہیں اور موجودہ جنگیں اسی کا نتیجہ ہیں اور ہمیں اس سازش کا مقابلہ کرنا چاہئے۔
یمن کے دارالحکومت صنعا میں " اسلامی اتحاد، مواقع اور چیلنجز" کے زیرعنوان کانفرنس
یمن کے دارالحکومت صنعا میں " اسلامی اتحاد، مواقع اور چیلنجز" کے زیرعنوان ایک کانفرنس منعقد ہوئی ہے۔

المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی اتحاد، مواقع اور چیلنجز کے زیرعنوان یمن کے دارالحکومت صنعا میں علمائے یمن کی کانفرنس سے مختلف ممالک کے علماء اور شخصیات نے خطاب کیا۔

اس کانفرنس سے بیت المقدس کے مفتی اعظم عکرمہ صبری نے بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کیا۔ عکرمہ صبری نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمانوں کی طاقت ان کے اتحاد میں پوشیدہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ صیہونی دشمن کے ساتھ تعلقات کی برقراری، مسلم امہ کے درمیان تفرقہ و اختلاف پر منتج ہوگی اور جن لوگوں نے یہ قدم اٹھایا ہے انھیں اس عمل سے پیچھے ہٹ جانا چاہئے۔

صنعا میں منعقدہ کانفرنس سے عراق کی جماعت علماء اہلسنت کے سربراہ شیخ خالد الملاء نے بھی خطاب کیا- انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ دشمنان اسلام، مسلمانوں کے درمیان فتنہ و فساد کا بیج بونا چاہتے ہیں اور موجودہ جنگیں اسی کا نتیجہ ہیں اور ہمیں اس سازش کا مقابلہ کرنا چاہئے۔

حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر جارح سعودی اتحاد کی جارحیتوں کا مقصد اس ملک کے ذخائر کو لوٹنا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یمن کے عوام سخت اور مشکل حالات کے باوجود ہمیشہ مسئلہ فلسطین میں مدد کے لئے پیش پیش رہے ہیں جو ان کی آئیڈیالوجی کے درست ہونے کا ثبوت ہے۔

علمائے استقامت کی عالمی یونین کے سربراہ ماہر حمود نے اس کانفرنس سے خطاب میں یمنی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک غیرت مند قوم ہیں، ایسی حالت میں کہ جب خود محاصرے میں ہیں اور سعودی یلغار کا مقابلہ کر رہے ہیں پھر بھی مسئلہ فلسطین پر توجہ دیتے رہے ہیں اور ہمیشہ اس سرزمین کے عوام کی حمایت کی ہے۔

مفتی یمن علامہ شمس الدین شرف الدین نے بھی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں امریکہ ، اسرائیل اور برطانیہ کی جنگ لڑی جا رہی ہے۔ اس ملک کے عوام کو ہتھیاروں ، افرادی قوت اور خوراک کے ذخائر نیز مالی وسائل کی قلت کا سامنا ہے اس کے باوجود وہ کامیابی کی جانب گامزن ہیں جبکہ یمن کا دشمن پے در پے شکست و ذلت کا سامنا کررہا ہے۔ واضح رہے سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف جارحیت کے ساتھ ہی اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کے نتیجے میں اب تک لاکھوں یمنی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔ یمن پر سعودی عرب کی جارحیت اور ناکہ بندی کی بنا پر اس ملک کو غذاؤں اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے اس کے باجود جارحین اب تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکے ہیں ۔
https://taghribnews.com/vdcbaabsgrhb5zp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ