علی مرادی صاحب نے امت اسلامی کا نام امت وسط رکھے جانے کو بعثت پیمبر کے اجتماعی ہونے کی دلیل گردانا۔ مجلس خبرگان رہبری کے نمائندہ نے وحی کو نبوی معاشرہ اور مدینہ فاضلہ رسول اللہ ﷺ کی بنیاد قرار دیا اور کہا نبوی سماج وحی کی محوریت پر قائم تھا۔
شیئرینگ :
اخبار تقریب، حوزہ اندیشہ کے نیوز رپورٹر کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے نمائندہ حجۃ الاسلام امان اللہ علی مرادی نے ۳۵ ویں وحدت اسلامی کانفرنس کے تیسرے روز اپنے خطاب میں نبوی معاشرے کو نمونہ عمل بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
علی مرادی صاحب نے امت اسلامی کا نام امت وسط رکھے جانے کو بعثت پیمبر کے اجتماعی ہونے کی دلیل گردانا۔ مجلس خبرگان رہبری کے نمائندہ نے وحی کو نبوی معاشرہ اور مدینہ فاضلہ رسول اللہ ﷺ کی بنیاد قرار دیا اور کہا نبوی سماج وحی کی محوریت پر قائم تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب اسلامی معاشرہ خود کو خدائی رنگ میں رنگ لیتا ہے اس کے خلاف مستکبرین اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ اس صورت میں اسلامی معاشرہ کے کچھ افراد اگر دشمن سے مل جائیں تو وہ خود اپنے آپ کو ذلیل کرتے ہیں۔
انہوں نے اسلامی معاشرہ کی خصوصیات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: مومنوں کا روحانی ارتباط جو قرآنی تعبیر کے مطابق رحماء بینھم ہے ، اسلامی معاشرہ کی سب سے اہم خصوصیت ہے۔
انہوں نے اپنے بیان کے آخر میں کہا: اسلامی معاشرے کی جملہ خصوصیات میں سے اساسی خصوصیت یہ ہے کہ نبوی معاشرہ کے افراد عبادت گذار، خضوع و خشوع سے لبریز اور اپنے پروردگار کے مطیع ہوتے ہیں۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔