دو ماہ میں میانمار فوج نے 707 مظاہرین کو ہلاک کردیا
۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کا کہنا ہے کہ جب سے دو ماہ قبل فوج نے حکومت کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ، تب سے آج تک معتبر اطلاعات کے مطابق کم سے کم 707 افراد مارے جا چکے ہیں۔
شیئرینگ :
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجاریک نے پیر کے روز کہا کہ میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سے کم از کم 707 شہری مارے جاچکے ہیں جبکہ درست تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کا کہنا ہے کہ جب سے دو ماہ قبل فوج نے حکومت کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ، تب سے آج تک معتبر اطلاعات کے مطابق کم سے کم 707 افراد مارے جا چکے ہیں۔
یہ مانا جاتا ہے کہ یہ تعداد کافی زیادہ ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہزاروں دوسرے افراد زخمی بھی ہوئے ہیں ، جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے میانمار میں ہونے والی پیشرفتوں کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اعادہ کیا اور سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکتوں کی تازہ ترین اطلاعات کو 'خوفناک' قرار دیا ہے۔
ڈوجارک نے کہا کہ سیکرٹری جنرل تمام ممبر ممالک کو مختلف فریقوں پر اس گہراتے مسئلے کو روکنے کی ضرورت پر اثر ڈالا جاسکے اور ایسے اقدامات کئے جا سکیں جو شہری حکمرانی کی واپسی کو سہولت فراہم کرسکیں۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔