میگھن مارکل نے شاہی خاندان سے متعلق حقائق سے پردہ اٹھا دیا
شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل نے انکشاف کیا ہے کہ شاہی خاندان میں رہتے ہوئے بھی نسلی تعصب کا نشانہ بنایا گیا جس پر خودکشی کرنے کے بارے میں بھی سوچا تھا
شیئرینگ :
شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل نے انکشاف کیا ہے کہ شاہی خاندان میں رہتے ہوئے بھی نسلی تعصب کا نشانہ بنایا گیا جس پر خودکشی کرنے کے بارے میں بھی سوچا تھا۔
برطانوی نشریاتی اداراے کے مطابق شاہی خاندان کو خیر آباد کہنے والی میگھن مارکل نے امریکی ٹی وی کو کودیئے گئے انٹرویو میں شاہی خاندان کے ساتھ تلخ تجربات سے متعلق کافی باتیں کیں۔
میگھن مارکل نے شاہی خاندان پر نسل پرستی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب ان کا پہلا بچہ ہونے والا تھا تو اس وقت سب سے زیادہ بات کی بچے کی جِلد سے متعلق ہوتی تھیں۔ شاہی خاندان نہیں چاہتا تھا کہ ان کا ہونے والا بیٹا یا بیٹی شہزادہ یا شہزادی بنے جس کے لیے قانون میں تبدیلی بھی کی گئی۔
میگھن نے کہا کہ شاہی خاندان میں مخلتف تلخ تجربات کے بعد میں نے خود کشی تک کا سوچا کیونکہ میں خود کو بہت اکیلا محسوس کر رہی تھی۔ میں مزید زندہ نہیں رہنا چاہتی تھی، میں شرمندہ تھی کہ ہیری کو کتنا نقصان ہوا ہے۔ مجھے لگتا تھا میری خودکشی سے بہت سے لوگوں کے لیے بہت کچھ حل ہو جائے گا۔
میگھن نے مزید دعوی کیا شاہی خاندان کا حصہ بننے کے بعد مجھے خاموش کرا دیا گیا، میں کئی مہینوں تک گھر سے نہیں نکلی تھی، میری کردار کشی بھی کی گئی، میں نہیں جانتی تھی کہ شاہی خاندان کا فرد ہونا کیسا ہوتا ہے، میگھن نے کہا کہ شاہی خاندان سے متعلق حقیقت اورتصور میں بہت فرق ہے، شاہی خاندان نے مشکل وقت میں ذہنی سکون کے لیے میری مدد نہیں کی۔
میگھن کے مطابق ملکہ میرے ساتھ ہمیشہ بہت اچھی طرح پیش آئیں، مجھے ان کا ساتھ بہت پسند ہے لیکن اس کے باوجود میں وہاں تنہا محسوس کرتی تھی۔
انٹرویومیں شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ ہم نے شاہی خاندان میں رہنے کی ہرممکن کوشش کی، اپنے والد شہزادہ چارلس کی جانب سے حمایت بھی نہیں ملی، شاہی خاندان کے ساتھ اختلافات کی بنیاد پراپنی والدہ (ڈیانا) کی تکلیف سے متعلق سوچ کرمیرا دل ٹرپتا ہے کیونکہ میں اورمیگھن مارکل ایک ساتھ ہیں جبکہ والدہ تنہا تھیں۔
میگھن نے ڈچس آف کیمبرج شہزادی کیٹ مڈلٹن سے نوک جھونک کی افواہوں پرکہا کہ یہ جھوٹ ہے اوران باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔ انٹرویومیں میگھن نے نئے آنے والے مہمان کے حوالے سے بھی بتایا ان کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوگی۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔