انڈونیشیا میں طالبات کے لیے اسکارف پہننے کی پابندی کو اُٹھالیا گیا
انڈونیشیا میں ملک بھر کے اسکولوں میں طالبات کے لیے اسکارف پہننے کی پابندی کو اُٹھالیا گیا ہے.خلاف ورزی کے مرتکب اسکولوں کی سرکاری گرانٹ کم کردی جائے گی
شیئرینگ :
انڈونیشیا میں ملک بھر کے اسکولوں میں طالبات کے لیے اسکارف پہننے کی پابندی کو اُٹھالیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے وزیر تعلیم ندیم مکرم نے اسکارف پہننے کی لازمی پابندی کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلاف ورزی کے مرتکب اسکولوں کی سرکاری گرانٹ کم کردی جائے گی۔ لباس ذاتی انتخاب ہے جس پر اسکول دباؤ نہیں ڈال سکتا۔
اسکارف پہننے کی پابندی کو ہٹانے کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب مغربی سماترا کے پڈانگ شہر میں مسیحی طالبہ کو اسکارف پہننے پر مجبور کیا گیا۔ طالبہ کے انکار پر اسے اسکول سے نکالنے کی دھمکی دی گئی۔
مسیحی طالبہ کے والدین نے اس سلسلے میں اسکول کے عہدیدار سے ملاقات کی ویڈیو ریکارد کرکے وائرل کردی جس میں اسکول انتظامیہ مسیحی ہونے کے باوجود اسکارف پہن کر آنے پر بضد تھے۔ ویڈیو وائرل ہونے پر اسکول نے معذرت کرلی تھی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس واقعے پر ملک بھر میں شدید احتجاج کیا جس کے بعد اسکارف پہننے کی پابندی کو ہٹالیا گیا ہے۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔