محمد علی سدپارہ اور ٹیم نے موسم سرما میں بغیر اکسیجن کے کے ٹو سر کر کے تاریخ رقم کر دی ۔محمد علی سدپارہ موسم سرما میں کے ٹو سرکر نے والے پہلے کوہ پیما بن گئے
شیئرینگ :
پاکستان کے شمالی علاقے اسکردو کے معروف کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور انکی ٹیم نے دنیا کی دوسری بلند چوٹی پرپرچم حسینیؑ اور سبز ہلالی پرچم لہرادیا ۔
محمد علی سدپارہ اور ٹیم نے موسم سرما میں بغیر اکسیجن کے کے ٹو سر کر کے تاریخ رقم کر دی ۔محمد علی سدپارہ موسم سرما میں کے ٹو سرکر نے والے پہلے کوہ پیما بن گئے۔
تفصیلات کے مطابق محمد علی سدپارہ اور ٹیم نے کے ٹو سر کرنے کی مہم کی فتح کو مظلوم کشمیریوں کے نام کر دیا ۔کے ٹو کے بلند پہاڑ پر سبز ہلالی پرچم لہرا کر مظلوم کشمیریوں کی حمایت کی۔محمد علی سدپارہ نے کہاکہ قوم کا شکر گزار سب نے دعاؤں میں یاد رکھا ۔مستقبل میں بھی پاکستان میں سیاحت کی فروغ کے لئے کردار ادا کرتے رہیں گے ۔
کے ٹو سر کرنے والے سکردو سے تعلق رکھنے والے معروف کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیما جان سنوری اور جان پابلو موہر گزشتہ روز کے ٹو پر مہم جوئی کے دوران آٹھ ہزار میٹر کی بلندی تک پہنچ گئے تھے جہاں سے ان سے رابطہ منقطع ہوگیا اور تاحال کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔
محمد علی سدپارہ کے ساتھ ان کے بائیس سالہ بیٹے ساجد علی سدپارہ بھی موجود تھے لیکن وہ کیمپ تھری پر رک گئے کیونکہ ان کی آکسیجن کا سلینڈر خراب ہوا تھا۔ آخری اطلاع تک تینوں کوہ پیما کے ٹو پر 8 ہزار دو سو میٹر کی بلندی تک پہنچ گئے تھے اور انہوں نے کے ٹو سرکرنے کی خبر سے آگاہ کیا جس کے بعد سے ان سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
ہفتہ کے روز آرمی ایوی ایشن کے دو ہیلی کاپٹرز دو مقامی کوہ پیمائوں کے ہمراہ سرچ آپریشن کیلئے کے ٹو روانہ ہو گئے ہیں جہاں لاپتہ کوہ پیمائوں کی تلاش جاری ہے۔ دوسری جانب کے ٹو بیس کیمپ سے ملنے والی اطلاع کے مطابق چوٹی پر موسمی حالات سازگار نہیں، تیز ہوائوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ ادھر محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد علی سدپارہ کیمپ تھری سے کیمپ ون پہنچ چکے ہیں۔ ان کی مدد کیلئے افرادی قوت بھیج دی گئی ہے۔محمد علی سدپارہ اور ان کی ٹیم کے ممبران کی صحت وسلامتی کیلئے قوم سے دعا کی اپیل ہے۔