مذاکرات شروع کرنے کیلئے کوئی بہانہ اور رکاوٹ نہیں:افغان صدر
طالبان کے 400 قیدیوں کی رہائی کے حکم نامے پر دستخط ہونے کے بعد فوری طور پر افغان انٹرا مذاکرات شروع ہونے چاہئیں۔صدر اشرف غنی
شیئرینگ :
رپورٹ کے مطابق افغان صدارتی ہاوس کا کہنا ہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے والی ٹیم کے ارکان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے کہا کہ طالبان کے 400 قیدیوں کی رہائی کے حکم نامے پر دستخط ہونے کے بعد فوری طور پر افغان انٹرا مذاکرات شروع ہونے چاہئیں۔
اشرف غنی نے ملک میں جاری جنگ اور جھڑپوں کے خاتمے اور امن و امان کی برقراری کیلئے امن مذاکرات پر، پابندی سے عمل در آمد کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اب مذاکرات شروع کرنے کیلئے کوئی بہانہ اور رکاوٹ نہیں ہے۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق افغان انٹرا مذاکرات کا پہلا دور 16 اگست کو دوحہ میں منعقد ہو گا۔
واضح رہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے افغان لویہ جرگہ میں 400 طالبان قیدیوں کی رہائی کے فیصلے کے بعد 10 اگست کو ان کی رہائی کے حکم نامے پر دستخط کئے۔
امریکہ اور طالبان کے مابین دوحہ میں ہونے والے معاہدے کے تحت افغان حکومت کو طالبان کے 5 ہزار قیدی رہا کرنے تھے جن میں سے افغان حکومت، طالبان کے 4 ہزار 600 قیدی رہا کر چکی ہے۔ جبکہ طالبان نے بھی تقریبا ایک ہزار افغان قیدیوں کو رہا کیا ہے۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔