تاریخ شائع کریں2020 16 July گھنٹہ 15:09
خبر کا کوڈ : 469427

ترکی عرب ملکوں کی سلامتی خطرے میں ڈال رہا ہے

عرب لیگ کے سربراہ احمد ابوالغیظ نے الشرق الاوسط اخبار سے گفتگو میں ترکی پر شام، عراق اور لیبیا میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ عرب ممالک کی ثروت و دولت کے پیش نظر انکی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے
ترکی عرب ملکوں کی سلامتی خطرے میں ڈال رہا ہے
عرب لیگ نے ترکی پر شام، عراق اور لیبیا میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

عرب لیگ کے سربراہ احمد ابوالغیظ نے الشرق الاوسط اخبار سے گفتگو میں ترکی پر شام، عراق اور لیبیا میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ عرب ممالک کی ثروت و دولت کے پیش نظر انکی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

ابو الغیظ نے ترکی کے اقدامات کو ہدف تنقید قرار دیتے ہوئے کہا کہ انقرہ نے عرب ممالک پر جارحیت اور ان کی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ کوئی ملک اس بات پر مائل نہیں ہے کہ لیبیا میں شام کا سیناریو دہرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عرب لیگ لیبیا کی ارضی سالمیت، خود مختاری اور قومی اتحاد کے احترام کی پابند ہے۔عرب لیگ کے سربراہ نے کہا کہ وہ کسی قیمت پر لیبیا کو اسکے پڑوسی ممالک مصر، الجزائر اور تیونس کے لئے خطرہ نہیں بننے دیں گے۔

خیال رہے کہ ترکی نے ستائیس نومبر دوہزار سترہ کو لیبیا کی قومی وفاق کی حکومت کے ساتھ سکیورٹی اور آبی سرحدوں کے تعین کے لئے دو معاہدوں پر دستخط کئے ہیں جس کا مقصد بحیرہ روم میں انرجی ذخائر کا انکشاف اور اس کا استخراج ہے۔ ترکی کے اس اقدام پر مصر یونان اور قبرس کے علاوہ لیبیا کے باغی کمانڈر خلیفہ خفتر نے بھی ناراضگی ظاہر کی ہے۔

دو ہزار گیارہ میں ڈکٹیٹر معمر قذافی کی حکومت کو سرنگوں کرنے والے عوامی انقلاب کے بعد، امریکہ اور بعض یورپی و علاقائی ممالک کی مداخلت کے سبب لیبیا میں خانہ جنگی کا سلسلہ شروع ہو گیا اور وہاں اب تک ملکی سطح پر امن قائم نہیں ہو سکا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcb59bazrhb0ap.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ