تاریخ شائع کریں2020 25 May گھنٹہ 19:12
خبر کا کوڈ : 463836

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں اضافے

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور روس اور بھارت میں وائرس سے ریکارڈ اموات اور متاثرہ مریض رپورٹ ہوئے ہیں
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں اضافے
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور روس اور بھارت میں وائرس سے ریکارڈ اموات اور متاثرہ مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔

کورونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں کم از کم 3لاکھ 43ہزار 617 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ وائرس سے مجموعی طور پر 53لاکھ 70 ہزار 893 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

سب سے زیادہ ہلاکتیں امریکا میں ہوئی ہیں اور وہاں 97ہزار 495 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 16لاکھ 35ہزار افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

دنیا بھر میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ خطے یورپ میں دو ماہ سے زائد عرصے تک لاک ڈاؤن کے بعد اب مثبت خبریں سامنے آ رہی ہیں۔

فرانس اب تیزی سے روبصحت ہے اور ملک میں 24گھنٹے کے دوران صرف 115 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جو لاک ڈاؤن کے بعد اب تک کسی بھی دن رپورٹ ہونے والے کیسز کی سب سے کم تعداد ہے اور یہ شرح مجموعی کیسز کی 0.1فیصد بنتی ہے۔

فرانس میں اب تک وائرس سے ایک لاکھ 82ہزار 102 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

وزارت صحت کے مطابق 24گھنٹوں کے دوران ملک میں صرف 115 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جو 17مارچ کو لاک ڈاؤن کے بعد سے ایک دن میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی سب سے کم تعداد ہے۔

حالات مین بہتری کے بعد لاک ڈاؤن میں کی گئی نرمی کو دیکھتے ہوئے ملک میں عرصے بعد اتوار کو گرجا گھر کھول دیے گئے جس میں نسبتاً کم افراد نے عبادت کی۔

یورپ کے برعکس اب امریکا کا خطہ بری طرح متاثر ہوا رہا ہے جہاں برازیل اور امریکا کے بعد اب چلی میں بھی وائرس قابو سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔

چلی میں وائرس کے تقریباً 70ہزار کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جس کے بعد ملک کے ہسپتال ان دنوں شدید دباؤ کا شکار ہیں۔

گزشتہ 24گھنٹوں میں 3ہزار 709 افراد میں وائرس کی تصدیق کے بعد ملک میں مجموعی طور پر 69ہزار 102افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 718افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

چلی کے صدر سباستین پنیرا نے کہا کہ ملک کا نظام صحت مکمل طور پر بے بس ہو چکا ہے اور وہ اس سے زیادہ بوجھ اٹھانے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی حد تک پہنچ چکے ہیں لیکن ہماری ضروریات اور طبی مانگ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ہمیں بستروں اور وینٹی لیٹرز کی شدید ضرورت ہے۔

ادھر وائرس سے متاثرہ ایک اور ملک برازیل میں بڑھتے ہوئے کیسز اور ہلاکتوں کے سبب سیکرٹری صحت نے استعفی دے دیا ہے۔

سیکریٹری صحت وینڈرسن ڈی اولیویئرا نے وائرس کے خلاف برازیل میں دفاعی اور مزاحمتی نظام کی تیاری میں مرکزی کردار ادا کیا تھا لیکن ان کی رخصت سے ملک میں نظام صحت کے بڑے بحران کے جنم لینے کا اندیشہ ہے۔

انہوں نے گزشتہ ماہ بھی استعفیٰ دیا تھا لیکن وزیر اعظم نے ان کے استعفے کو مسترد کرتے ہوئے کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

برازیل میں اب تک وائرس سے 3لاکھ 47ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں جو امریکا کے بعد کسی بھی ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

ملک میں مرنے والوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے اور اب تک 22ہزار سے افراد کی موت ہو چکی ہے۔

دوسری جانب روس میں 24گھنٹے کے دوران 153 افراد کی موت ہوئی جو ایک دن میں ملک میں مرنے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

روس میں مزید 8ہزار 599 نئے کیسز بھی رپورٹ ہوئے جس کے بعد کُ کیسز کی تعداد 3لاکھ 44ہزار 481 ہو گئی ہے۔


روس کی طرح امریکا میں بھی ہر نئے بڑی تعداد میں کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں اور بھارت میں مزید 6ہزار 767 کیس رپورٹ ہوئے جو ایک دن میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

بھارت میں اب تک ایک لاکھ 31ہزار 868 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ مزید 147اموات کے بعد مرنے والوں کی تعداد 3ہزار 867 تک پہنچ گئی ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر نے ملک میں صورتحال میں بہتری کے بعد یکم جون سے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان کیا ہے۔


صدر سرل رمفوسا نے ٹیی ویژن پر صدارتی خطاب میں کہا کہ کابینہ سمجھتی ہے کہ خطرے کو چوتھے درجے سے کم کر کے تیسرے درجے کا قرار دیا جائے اور یہ وائرس کے خلاف ہماری کامیابی کا ثبوت ہے۔

ترکی میں ہلاکتوں کی تعداد میں نسبتاً کمی واقع ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود یہ دنیا میں وائرس سے بری طرح متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں نویں مبر پر موجود ہے۔

اٹلی میں گزشتہ 24گھنٹے میں 32افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد مرنے والوں کی مجموعی تعداد 4ہزار 340 ہو گئی ہے۔

ترکی میں مزید ایک ہزار 141افراد میں وائرس کی تصدیق کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 56ہزار 827 ہو گئی جبکہ وزارت صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں ایک لاکھ 18ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔


اٹلی میں بھی وائرس سے ہونے والی اموات میں کمی واقع ہوئی ہے اور مزید 50اموات کے بعد مرنے والوں کی تعداد 32ہزار 785 ہو گئی ہے۔

البتہ اس میں ملک کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے لمبارڈی کے اعدادوشمار شامل نہیں جس کے سبب اموات میں کمی کے حوالے سے کوئی بھی دعویٰ کرنا ممکن نہیں۔

دوسری جانب حالات میں بہتری کے بعد تقریبا تین ماہ بعد عوام نے سینٹ پیٹرز اسکوائر کا رخ کیا جہاں عیسائیوں کے مذہبی پیشواپوپ فرانسس نے انہیں دعا دی۔

ادھر اسرائیل نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کورونا کا شکار افراد کی موبائل فون سے نگرانی کا فیصلہ کیا ہے اور اسے آخری حربے کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
اس ٹیکنالوجی کا دہشت گردی کے انسداد کے لیے استعمال کیا جاتا تھا لیکن اب اسے وائرس کی روک تھام یقینی بنانے کیلئے زیر استعال لایا جائے گا۔


اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا گیا جس کے بعد چند مخصوص کیسز میں ہی سیل فون کے ذریعے متاثرہ مریض کی نگرانی کی جا سکے گی۔

اسرائیل میں اب تک 16ہزار 717 افراد وائرس کا شکار ہوئے ہیں اور 279 ہلاک ہو چکے ہیں۔

ادھر اسپین میں ہلاکتوں کی شرح میں پھر معمولی اضافہ ہوا ہے اور مزید 70 افراد وائرس کا شکار ہو کر لقمہ اجل بن گئے جس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 28ہزار 752 ہو چکی ہے جبکہ دو لاکھ 35ہزار 772 متاثر ہو چکے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcjttexmuqemoz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ