تاریخ شائع کریں2020 23 January گھنٹہ 15:56
خبر کا کوڈ : 449022

نائن الیون کے بعد پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال خراب ہوئی

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ امن و استحکام کے بغیر معاشی بہتری حاصل نہیں کی جاسکتی۔
مجھے سمجھ نہیں آتا کہ ریاستیں مسائل کا حل جنگ میں کیوں ڈھونڈ رہی ہیں، جنگ شروع کی جاسکتی ہے لیکن اسے ختم کرنا کسی کے ہاتھ میں نہیں
نائن الیون کے بعد پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال خراب ہوئی
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ امن و استحکام کے بغیر معاشی بہتری حاصل نہیں کی جاسکتی۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم سے خطاب میں کہنا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ ریاستیں مسائل کا حل جنگ میں کیوں ڈھونڈ رہی ہیں، جنگ شروع کی جاسکتی ہے لیکن اسے ختم کرنا کسی کے ہاتھ میں نہیں۔ اگر کسی ملک سے شراکت کی تو جنگ کے لیے نہیں امن کے لیے کریں گے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ افغانستان میں سویت یونین کے خلاف جنگ میں پاکستان نے امریکا کا ساتھ دیا تھا۔
نائن الیون کے بعد پاکستان ایک بار پھر جنگ میں امریکا کا اتحادی بنا، جس کا میں مخالف تھا، نائن الیون کے بعد سیکیورٹی کی صورتحال خراب ہوئی، دہشت گرد گروپوں کی وجہ سے پاکستان کو مشکلات کا سامنا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف امن کےخواہاں ممالک کے شراکت دارہوں گے، ہم کسی بھی ملک کی جنگ کاحصہ نہیں بنیں گے، پاکستان میں اب کوئی دہشت گردی نہیں ہورہی۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو کہا کہ جنگ سے ہر طرف تباہی ہی تباہی ہوگی، امریکی صدر بھی ایران سے جنگ کے حامی نہیں، ہم نے تو ایران اور سعودی عرب میں بھی کشیدگی ختم کرانے کی کوشش کی۔
خطاب کے بعد سوال و جواب کے سیشن کے دوران عمران خان نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ان پر واضح کیا کہ اگر ایران کیساتھ جنگ ہوئی تو پورے خطے کے لیے تباہ کن ہو گی۔ اس موقع پر میزبان نے ان سے پوچھا کہ ٹرمپ کا اس پر رد عمل کیا تھا جس پر عمران خان نے کہا کہ وہ خاموش رہے۔
https://taghribnews.com/vdcauonyu49nyw1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ