تاریخ شائع کریں2019 12 December گھنٹہ 16:56
خبر کا کوڈ : 444973

لاہور میں وکلاء اور ڈاکٹرز کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا

لاہور کے امراض قلب پر وکلاء کے حملے کے باعث 6 مریض جاں بحق ہو گئے۔
وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان، صوبائی وزیرصحت یاسمین راشد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ آج کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔
لاہور میں وکلاء اور ڈاکٹرز کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا
لاہور کے امراض قلب پر وکلاء کے حملے کے باعث 6 مریض جاں بحق ہو گئے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان، صوبائی وزیرصحت یاسمین راشد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ آج کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔
صوبائی وزیرقانون راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ واقعے کی قانون کے مطابق تحقیقات ہوگی، واقعے کی دو سطح پرانکوائری ہو رہی ہے، پولیس کی کوتاہی کو بھی دیکھا جا رہا ہے، کچھ شرپسند وکلا کی شناخت ہوچکی ہے، قانون کو ہاتھ میں لینے والے وکلا کو نہیں بخشا نہیں جائے گا اور کسی وکیل کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔
واضح رہے کہ کل لاہور میں وکلاء اور ڈاکٹرز کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا، مشتعل وکلاء کی بڑی تعداد پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر میں داخل ہوگئی اور توڑ پھوڑ کی تاہم اس دوران اسپتال کا عملہ اور ڈاکٹرز بڑی مشکل سے جان بچا کر باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے، اس کے علاوہ وکلاء نے پی آئی سی میں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا جب کہ اسپتال کے باہر کھڑے پولیس اہلکاروں نے بھی وکلاء کو توڑ پھوڑ سے نہ روکا۔
اسپتال میں وکلاء کی توڑ پھوڑ کے بعد پی آئی سی ملازمین اور وکلا میں تصادم بھی دیکھنے کو ملا اور وکلاء نے پولیس گاڑی کو آگ لگا دی تاہم صورتحال مزید خراب ہونے پر پولیس کی جانب سے مشتعل وکلاء کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔
اسپتال ذرائع کے مطابق وکلاء کے حملے کے باعث طبی امداد نہ ملنے پر اسپتال میں زیر علاج 6 مریض دم توڑ گئے ۔
پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی جانب سے ڈاکٹرز اور مریضوں پر تشدد کے خلاف ینگ ڈاکٹرز نے جمعرات کے روز سے او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
https://taghribnews.com/vdca0ynye49nyo1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ