عبداللہ عبداللہ اور گلبدین حکمتیار کے حامیوں کا الیکشن میں دھاندلی کا الزام
افغانستان کے صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ کے حامیوں نے ہرات اور سمنگان صوبوں میں مظاہرے کئے ہیں
افغان خبر رساں ایجنسی آوا نے خبردی ہے کہ مظاہرے کے شرکا نے تین لاکھ مشتبہ ووٹوں کو کالعدم قرار دئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ مظاہرین نے حکومت اور افغانستان کے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون کے مطابق عمل اور عوام کے ووٹوں کا احترام کرے
شیئرینگ :
افغانستان کے صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ کے حامیوں نے ہرات اور سمنگان صوبوں میں مظاہرے کئے ہیں۔
افغان خبر رساں ایجنسی آوا نے خبردی ہے کہ مظاہرے کے شرکا نے تین لاکھ مشتبہ ووٹوں کو کالعدم قرار دئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ مظاہرین نے حکومت اور افغانستان کے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون کے مطابق عمل اور عوام کے ووٹوں کا احترام کرے۔ ایک اور صدارتی امیدوار گلبدین حکمتیار کے حامیوں نے بھی جمعہ کو کابل میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر اجتماع کیا تھا۔ افغانستان میں صدارتی انتخابات گذشتہ اٹھائیس ستمبر کو ہوئے تھے اور اس کے ابتدائی نتائج کے اعلان کو اب تک ووٹوں کی گنتی میں فنی خرابی کے باعث تین بارملتوی کیاجاچکا ہے۔ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا عمل افغانستان کے ستائیس صوبوں میں مکمل ہوگیا ہے لیکن سات صوبوں میں بعض امیدواروں کے اعتراضات کی وجہ سے مکمل نہیں ہوسکا ہے۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔