اسلام آباد،آزادی کےمارچ شرکاء کو حکومتی سہولیات مہیا۔
دھرنے کے سردی سے ٹھٹھرتے شرکاء کو ایمبولینس اور میڈیکل سہولیات بھی مہیا کی جارہی ہیں ۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق جلسہ گاہ میں شدید بارش کے بعد صفائی کے لئے بھاری مشینری پہنچا دی گئی جس کے بعد جلسہ گاہ میں جگہ جگہ صفائی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
شیئرینگ :
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق جلسہ گاہ میں شدید بارش کے بعد صفائی کے لئے بھاری مشینری پہنچا دی گئی جس کے بعد جلسہ گاہ میں جگہ جگہ صفائی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ دھرنے کے سردی سے ٹھٹھرتے شرکاء کو ایمبولینس اور میڈیکل سہولیات بھی مہیا کی جارہی ہیں ۔
یاد رہے رات گئے بارش اور آندھی سے جلسہ گاہ میں پانی جمع ہوگیا تھا اور صفائی کی بھی ناقص صورتحال تھی۔
مولانا کے جوشیلے نوجوانوں میں سے کم و بیش 300 بیمار ہو کر ہسپتال جا پہنچے ہیں جبکہ اکثر نے واپس اپنے گھر کا رخ کر لیا ہے۔
دوسری جانب حکومت نے آزادی مارچ کے شرکاء کی حالت زار کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایات دیں کہ خود جا کر دھرنا گاہ کا جائزہ لیں کہ دھرنے کے شرکا کو کیا سہولتیں فراہم کی جا سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ مارچ کے شرکاء کے پاس گرم کپڑے نہیں ہیں اور وہ کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں۔ دھرنے کے مقام پر جے یو آئی کی جانب سے لگائے جانے والے بیش تر خیمے بارش کا مقابلہ نہیں کر سکتے جس کی وجہ سے شرکاء سخت پریشانی اور اذیت کا شکار ہیں۔
خیال رہے کہ آزادی کےمارچ شرکاء میں سے 3 افراد مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے ہیں۔ انتقال کرنے ہونے والوں میں خضدار کے 70 سالہ سیف اللہ اورکوئٹہ کے 80 سالہ محمد اختر شامل ہیں جن کی نعشیں آبائی گاوں بھجوا دی گئی ہیں۔
اسی طرح گزشتہ روز بھی آزادی مارچ میں شریک ایک شخص دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا تھا۔ 55 سالہ عبدالکریم کا تعلق سندھ کے ضلع لاڑکانہ سے تھا۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔