پیونگ یانگ کے میزائلی تجربے کا مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھائے جانے پر سخت خبردار کیا ہے
شمالی کوریا نے امریکہ اور بعض یورپی ممالک کی جانب سے پیونگ یانگ کے میزائلی تجربے کا مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھائے جانے پر سخت خبردار کیا ہے
شیئرینگ :
شمالی کوریا نے امریکہ اور بعض یورپی ممالک کی جانب سے پیونگ یانگ کے میزائلی تجربے کا مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھائے جانے پر سخت خبردار کیا ہے ۔
شمالی کوریا نے پیر کی رات امریکہ ، جرمنی برطانیہ اور فرانس کو خبردار کیا ہے کہ اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شمالی کوریا کے میزائلی تجربے کا مسئلہ اٹھایا گیا تو پیونگ یانگ اپنے قومی اقتداراعلی کے دفاع کے لئے اپنی کوششیں اور تیز کردے گا ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل منگل کو مقامی وقت کے مطابق شمالی کوریا کے میزائلی تجربے کے بارے میں بند کمرے میں اجلاس کرنے والی ہے۔اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے مندوب نے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو جان لینا چاہئے کہ اگر سلامتی کونسل میں شمالی کوریا کے اقتداراعلی سے متعلق اقدامات کا مسئلہ اٹھایا گیا تو پیویانگ یانگ اپنے قومی اقتدار اعلی کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے اپنی کوششیں مزید تیز کردے گا ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات کا نیا دور سنیچر کو سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ھوم میں شروع ہوا تھا تاہم اجلاس شروع ہونے کے چند ہی گھنٹے بعد پیویانگ نے اعلان کیا کہ امریکہ کی جانب سے کوئی نئی پیشکش سامنے نہ آنے کی بنا پر وہ اجلاس کو ترک کر رہا ہے۔ شمالی کوریا کے رہنما کیم جونگ اون اور امریکی صدر ٹرمپ دوہزار اٹھارہ سے اب تک سنگاپور، ویتنام اور شمالی و جنوبی کوریاؤں کی مشترکہ سرحد پر تین بار ملاقات کر چکے ہیں تاہم ابھی تک ان ملاقاتوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے ۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔