اسلامی جمہوری انسانی حقوق کی پابندی کو قانونی اور شرعی فریضہ سمجھتا ہے
اسلامی جمہوریہ ایران نے انسانی حقوق کے بارے میں یورپی پارلیمنٹ کی قرار داد کو مسترد کردیا ہے
ترجمان وزارت خارجہ سید عباس موسوی نے انسانی حقوق کے تعلق سے یورپی پارلیمنٹ کی ایران مخالف قرار داد کے بارے میں کہا کہ یہ قرار داد بے بنیاد اور مخاصمانہ ہے ۔انھوں نے کہا
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران نے انسانی حقوق کے بارے میں یورپی پارلیمنٹ کی قرار داد کو مسترد کردیا ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ سید عباس موسوی نے انسانی حقوق کے تعلق سے یورپی پارلیمنٹ کی ایران مخالف قرار داد کے بارے میں کہا کہ یہ قرار داد بے بنیاد اور مخاصمانہ ہے ۔انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوری نظام انسانی حقوق کی پابندی کو اپنا قانونی اور شرعی فریضہ سمجھتا ہے اور اس کو اس سلسلے میں دوسروں کی نصیحت اور سفارشات کی ضرورت نہیں ہے۔قابل ذکر ہے کہ یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرار داد پاس کرکے اسلامی جمہوریہ ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا بے بنیاد الزام لگایا ہے۔ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کی یہ قرار داد، جانبدارانہ، غیر حقیقت پسندانہ اور مایوس کن ہے۔انھوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ نے یہ قرار داد ایسی حالت میں جاری کی ہے کہ امریکا اپنی اقتصادی دہشت گردی کے ذریعے ایران کے اسّی ملین شہریوں کے انسانی حقوق کو پامال کررہا ہے لیکن یورپی پارلیمنٹ نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا ۔ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ قرار داد ایران کے حالات سے یورپی پارلیمنٹ کے نئے اراکین کی ناواقفیت کی عکاسی کرتی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ نے یہ قرار داد بے بنیاد اور غلط معلومات نیز ایران کے خلاف مخاصمانہ تشہیراتی پروپیگنڈوں کی بنیاد پر جاری کی ہے۔ترجمان وزارت خارجہ نے انسانی حقوق کے مسئلے میں مغربی دنیا کے دوہرے معیاروں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی بے بنیاد قرار دادیں اور مخاصمانہ اقدامات یورپی یونین اور ایران کے درمیان افہام و تفہیم کی راہ میں رکاوٹ ہیں ۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔