امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپئو نے افغان امن معاہدے کو امن اور سکیورٹی کی گارنٹی قرار نہ دیتے ہوئے کہا
امریکی وزیر خارجہ نے افغان امن معاہدے کو امن اور سکیورٹی کی گارنٹی قرار نہ دیتے ہوئے اس پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے
شیئرینگ :
امریکی وزیر خارجہ نے افغان امن معاہدے کو امن اور سکیورٹی کی گارنٹی قرار نہ دیتے ہوئے اس پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپئو نے افغان امن معاہدے کو امن اور سکیورٹی کی گارنٹی قرار نہ دیتے ہوئے اس پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے۔
ذرائع کا کہناہےکہ فی الوقت کچھ بھی حتمی نہیں،طالبان سمجھتے ہیں امریکہ کو بے وقوف بنادیا ، واشنگٹن کہتا ہے طالبان نے دھوکہ دیاتو اسے بھاری قیمت چکاناہوگی،فوجی انخلا ناقابل واپسی ہوگا،پمپئو کی جگہ زلمے خلیل دستخط کرسکتے ہیں یا امریکہ اور طالبان مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کرسکتے ہیں ،طالبان نے اپنے حامیوں کو جشن منانے کیلئے تیار رہنے کے پیغامات بھیج دیے دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے ڈیل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئےاعتماد میں لینے کا مطالبہ کیاہے۔ تفصیلا ت کےمطابق سینئر امریکی، افغان اور یورپی حکام کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو 18سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے کے لئے طالبان
سے ہونےوالے معاہدے پر دستخط سے انکاری ہیں جبکہ 3 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وزیر دفاع مارک اسپر کی جانب سے معاہدے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرنا طے تھا،سینئر امریکی حکام کاکہناہےکہ اگر ٹرمپ ڈیل کی منظوری دے دیتے ہیںاور ڈیل ہوجاتی ہے تو ایسے میں امریکا افغان سے قریب 5 ہزار 400 فوجیوں کا 5 بیسوں سے 135 دن میں انخلا کریگا تاہم ڈیل میں کئی اہم معاملات کی نشاندہی نہیں کی گئی۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔