بھارتی حکومت کشمیری مسلمانوں کے خلاف طاقت کے استعمال سے باز رہے
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کشمیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان متنازعہ بنانے میں انگریزوں کی معاندانہ سازشوں اور پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا
شیئرینگ :
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کشمیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان متنازعہ بنانے میں برطانیہ کی معاندانہ سازشوں اور پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: برطانیہ نے ہندوستان سے خارج ہوتے وقت کشمیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دائمی اختلاف اور کشیدگی کا سبب بنادیا۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ حکومت کی آمد کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے کابینہ کے ارکان کے ہمراہ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کشمیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان متنازعہ بنانے میں برطانیہ کی معاندانہ سازشوں اور پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: برطانیہ نے ہندوستان سے خارج ہوتے وقت کشمیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دائمی اختلاف اور کشیدگی کا سبب بنادیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران اور ہندوستان کے درمیان دیرینہ اور دوستانہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہندوستانی حکومت سے ہماری توقع یہ ہے کہ وہ کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ منصفانہ اور عادلانہ سلوک روا رکھے اور کشمیری مسلمانوں کے خلاف طاقت کے استعمال سے باز رہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک میں اقتصادی صورتحال کی طرف اشارہ کیا اور تینوں قوا مجریہ، مقننہ اور عدلیہ کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی پر زوردیتے ہوئے فرمایا: ایران کو اقتصاد اور ثقافت کے دو مسئلوں کا سامنا ہے اور ان مسائل و مشکلات کو حل کرنے کی کلید بھی ملک کے اندرموجود ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تیل سے ایران کی وابستگی کو ختم کرنے کے سلسلے داخلی پیدوار پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ایران اپنی داخلی صلاحیتوں اور توانائیوں کی بدولت اقتصادی میدان میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ہفتہ حکومت کی مناسبت سے شہید رجائی اور شہید باہنر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا: حکومتی ہفتہ اہم ہے اس ہفتہ میں سال بھر میں انجام پانے والے امور اور ملکی ترقی اور پیشرفت کے سلسلے میں کی جانی کوششوں کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پیداوار کی رونق کے سلسلے میں انسانی وسائل، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور اقتصادی مدیریت کو 4 اہم امور قراردیا۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔