تاریخ شائع کریں2019 5 August گھنٹہ 17:28
خبر کا کوڈ : 432966

امریکہ میں فائرنگ اور ہلاکتوں کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر ہگامی اجلاس طلب

امریکا میں چوبیس گھنٹے کے اندر اندر فائرنگ کے دو بڑے واقعات میں درجنوں افراد کی ہلاکت
امریکا میں چوبیس گھنٹے کے اندر اندر فائرنگ کے دو بڑے واقعات میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد ڈیموکریٹ ارکان نے سینیٹ کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
امریکہ میں فائرنگ اور ہلاکتوں کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر ہگامی اجلاس طلب
امریکا میں چوبیس گھنٹے کے اندر اندر فائرنگ کے دو بڑے واقعات میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد ڈیموکریٹ ارکان نے سینیٹ کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
سینیٹ میں ڈیموکریٹ ارکان نے ریپبلیکن کے اکثریتی دھڑے کے لیڈر میچ میک کانال سے کہا ہے کہ وہ ٹیکساس اور اوہائیو ریاستوں میں فائرنگ کے حالیہ خونریز واقعات کا جائزہ لینے کے لئے ہنگامی اجلاس منعقد کریں-
امریکی ڈیموکریٹ اراکین کانگریس کا کہنا ہے کہ سینیٹ کو چاہئے کہ ہنگامی اجلاس منعقد کرکے اسلحہ کی خریداری سے قبل خریدار کے کرمنل ریکارڈ کی تحقیقات کا قانون پاس کرے-
یہ بل ایوان نمائندگان میں، جہاں ڈیموکریٹس کی اکثریت ہے، پہلے ہی پاس ہو چکا ہے۔ امریکی ریاستوں ٹیکساس اور اوہائیو میں ہفتے سے لے کر ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات تک فائرنگ کے دو بڑے واقعات میں مجموعی طور پر تیس افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہو گئے تھے-
ان واقعات کے بعد امریکی شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے وائٹ ہاؤس اور کانگریس کی عمارت کے باہر اجتماع کر کے مطالبہ کیا کہ وہ آزادانہ طور پر اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی کا قانون وضع کریں-
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کانگریس میں اسلحہ ساز کارخانوں کے مالکان کی لابی کا اثر و رسوخ ہے جس کی وجہ سے ابھی تک یہ قانون وضع نہیں ہو سکا۔
دوسری جانب امریکی ہتھیاروں کی قومی ایسو سی ایشن این آر اے  کے پبلک افیئر کے سربراہ انڈریو آرولاناندام نے ٹیکساس اور اوہائیو ریاستوں میں خوفناک فائرنگ کے واقعات پر اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ  ایسو سی ایشن اس بات پر تاکید کرتی ہے کہ آتشیں ہتھیاروں کو صحیح طریقے سے استعمال کئے جانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی ارگنائزیشن نے کبھی بھی اس طرح کے واقعات سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کی- این آر اے، امریکا کی ایک انتہائی طاقتور لابی ہے جو ہتھیار لے کر چلنے کی حمایت کرتی ہے اوراس لابی کوامریکی صدر ٹرمپ کی بھی حمایت حاصل ہے-
اس درمیان امریکی صدر ٹرمپ نے سابقہ امریکی حکومتوں کی ہی طرح ٹیکساس اور اوہائیو میں فائرنگ کرنے والے حملہ آوروں کو ذہنی طور پر بیمار بتایا ہے-
ٹرمپ نے، جنھوں نے ابھی تک  ٹیکساس اور اوہائیو کے قتل عام کے بارے میں کوئی سرکاری طورپر بیان نہیں دیا ہے، اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ حملہ آور ذہبی طور پر بیمار تھے اور ان کا دماغی توازن ٹھیک نہیں تھا۔
ٹرمپ نے صرف اتنا کہا کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام ہونی چاہئے- ٹرمپ کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب انہوں نے صرف ٹویٹر کے ذریعے ان واقعات میں مارے گئے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہا کیا ہے-
امریکا میں متعدد حلقے اور بہت سی تنظمیں بار بار یہ مطالبہ کر رہی ہیں کہ ملک میں آزادانہ طور پر ہتھیار لے کر چلنے پر پابندی کا قانون وضع کیا جائے لیکن کانگریس میں ہتھیاروں کی فیکٹریوں کے مالکان کی طاقتور لابی کے اثر و رسوخ کی وجہ سے اب تک یہ قانون وضع نہیں ہو سکا ہے جس کی وجہ سے ہتھیاروں کی فروخت پر کسی بھی قسم کی کوئی بندش نہیں ہے-
https://taghribnews.com/vdcjm8exmuqethz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ