تاریخ شائع کریں2019 18 July گھنٹہ 17:56
خبر کا کوڈ : 430198

سفارتی عمل پر امریکی پابندیاں اقوام متحدہ کے قوانین کے خلاف ہے

اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے نیویارک میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا
اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ نیویارک میں ایرانی سفارت کاروں کی رفت و آمد پر امریکی پابندیاں اقوام متحدہ کے منشور کے منافی ہیں
سفارتی عمل پر امریکی پابندیاں اقوام متحدہ کے قوانین کے خلاف ہے
اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ نیویارک میں ایرانی سفارت کاروں کی رفت و آمد پر امریکی پابندیاں اقوام متحدہ کے منشور کے منافی ہیں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے نیویارک میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے اجتناب ضروری ہے جو سفارت کاروں کے تحفظ کے حوالے سے اقوام متحدہ کے منشور نیز اقوام متحدہ اور حکومت امریکہ کے درمیان طے شدہ سمجھوتوں کے منافی ہوں۔حکومت امریکہ نے حال ہی میں اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی سفارت کاروں کی نیویارک میں آمد و رفت محدود کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ میں متعین ایرانی سفارت کاروں پر ‏عائد کی جانے والی امریکی پابندیوں کو غیر انسانی قرار دیا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر چہ ایرانی سفارت کاروں پر پابندیاں کوئی نئی بات نہیں اور اب تک انہیں نیویارک کے مرکزی علاقے مین ہیٹن سے  میل کی حدود سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی لیکن امریکہ نے نئے اقدام کے تحت ایرانی سفارت کاروں کی رفت و آمد کو صرف  پانچ میل تک محدود کردیا ہے۔قبل ازیں منگل کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں ایران کے وزیر خارجہ نے سی بی ایس ٹیلی ویژن کے ساتھ اپنے انٹرویو کا لنک دیتے ہوئے لکھا تھا کہ یہ انٹرویو اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر کی رہائشگاہ پر ریکارڈ کیا گیا ہے جو ان تین مقامات میں سے ایک ہے جہاں ایرانی وفد کو جانے آنے کی اجازت ہے۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی کہا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کو صرف اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر، بلاک چھے میں واقع ایرانی نمائندہ دفتر اور اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے قریب واقع ایرانی سفیر کی رہائش گاہ کے درمیان رفت آمد کی اجازت ہے۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے نیویارک میں وزیر خارجہ کی رفت و آمد محدود کیے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے  کہ امریکی حکام ملکی اور عالمی رائے عامہ پر ایران کے وزیر خارجہ کے دورے کے اثرات سے پریشان دکھائی دیتے ہیں۔نیویارک میں سرکاری دورے پر جانے والے ایرانی وزیر خارجہ کی رفت آمد پر حالیہ پابندیاں امریکہ کے  دوسرے غیرقانونی اقدامات کے پیش نظر کوئی غیر متوقع بھی نہیں ہیں۔ لیکن اس حوالے سے قابل غور نکتہ یہ ہے کہ امریکہ کے وزیر خارجہ مائک پومپیو نے اتوار چودہ جولائی کو واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ انہیں امریکی اور عالمی رائے عامہ کے ذہنوں پر ایرانی وزیر خارجہ کے دورے کے ممکنہ اثرات کی بابت تشویش لاحق ہے۔اقوام متحدہ  کے میزبانی کے پروٹوکول کے تحت جس پر امریکہ نے دستخط کیے ہیں، حکومت امریکہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی رکاوٹ ڈالے بغیر، اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے تمام ملکوں کے سفارتی وفود کو لازمی سہولتیں فراہم کرے۔
https://taghribnews.com/vdceo78evjh8xzi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ