جوہری معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہی ،عاہدے کی بقاء کی دلیل ہے
روس نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کا پائیدار نفاذ تمام فریقوں کی پابندی سے ممکن ہے
جوہری معاہدے کا پائیدار اور طویل المدتی نفاذ صرف اس معاہدے کے تمام فریقین کی پابندی کے ذریعے ممکن ہوگا.
شیئرینگ :
روس نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کا پائیدار نفاذ تمام فریقوں کی پابندی سے ممکن ہے۔
روس کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جوہری معاہدے کا پائیدار اور طویل المدتی نفاذ صرف اس معاہدے کے تمام فریقین کی پابندی کے ذریعے ممکن ہوگا.
اس بیان کے مطابق،جوہری معاہدے کی موجودہ صورتحال کو اس معاہدے کے شراکت دار ممالک کی سنجیدہ کوششوں کی اشد ضرورت ہے اور یہ بین الاقوامی امن و سلامتی اور کیمیائی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے نظام کی ہم آہنگی کے لیے بہت اہم ہے.
اس بیان میں آیا ہے کہ جوہری معاہدے کی موجودہ صورتحال اور ایران کے وعدوں کی کمی کی اصل وجہ اس سمجھوتے سے امریکی علیحدگی ہے.
روسی وزارت خارجہ نے واضح طور پر کہا کہ ایران نے این پی ٹی معاہدے کے فریم ورک کے تحت اپنے تمام وعدوں پر من وعن عمل کر کے تمام قانونی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر پورا کیا ہے.
یاد رہے کہ 7 جولائی کو جوہری معاہدے کے یورپی فریقین کو ایران کے 60 روزہ الٹی میٹم کے اختتام کیساتھ ایران نے جوہری وعدوں کی کمی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کیا جس کے تحت گزشتہ روز ایران کی یورینیم افزودگی کی سطح 3.67 فیصد سے بڑھ کر 5۔4 فیصد تک پہنچ گئی.
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔