تاریخ شائع کریں2019 2 July گھنٹہ 22:17
خبر کا کوڈ : 427842

ایران افزودہ یورینیم کے ذخیرے کی سطح کو جلد سے جلد کم کردے

فرانس کے صدر نے ایران سے کہا ہے کہ وہ افزودہ یورینیم کے ذخیرے کی سطح کردے۔
فرانس کے صدر امانوئیل میکرون نے منگل کو اپنے ایک بیان میں ایٹمی معاہدے پر پیرس کے کاربند رہنے کے بارے میں اپنے سفارتی بیان اور موقف کی تکرار کرتے ہوئے ایران سے کہا ہے
ایران افزودہ یورینیم کے ذخیرے کی سطح کو جلد سے جلد کم کردے
فرانس کے صدر نے ایران سے کہا ہے کہ وہ افزودہ یورینیم کے ذخیرے کی سطح کردے۔
فرانس کے صدر امانوئیل میکرون نے منگل کو اپنے ایک بیان میں ایٹمی معاہدے پر پیرس کے کاربند رہنے کے بارے میں اپنے سفارتی بیان اور موقف کی تکرار کرتے ہوئے ایران سے کہا ہے کہ وہ اپنے افزودہ یورینیم کے ذخیرے کی سطح کو جلد سے جلد کم کردے اور ایسے ہر اقدام سے گریز کرے جس سے بقول ان کے ایٹمی معاہدے کو نقصان پہنچ سکتا ہو۔ فرانس کے صدر نے یقین دلایا ہے کہ آئندہ چند روز کے اندر اندر وہ ایٹمی معاہدے میں ایران کو دئے گئے اقتصادی فوائد کی تکمیل کے لئے ضروری اقدامات انجام دیں گے۔ فرانسیسی صدر کی یہ درخواست ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے افزودہ یورینیم کے ذخیرے کی مقدار میں اضافے کے ایران کے اقدام کے بعد میکرون سے بات کی ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں اضافے کا اقدام ایٹمی معاہدے کے عین مطابق ہے۔ وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹویٹر پیج پر اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ ایران نے افزودہ یورینیم کے ذخیرے کی مقدار تین سوکلوگرام سے زیادہ کردی ہے کہا کہ ایٹمی معاہدے کی شق نمبر چھتیس میں صراحت کے ساتھ لکھا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے کسی فریق کی علیحدگی کی صورت میں ایران معاہدے کی اس شق پر عمل کرسکتا ہے۔ ایرانی وزیرخارجہ نے معاہدے کی شق نمبر چھتیس میں اپنے حقوق سے استفادے کے بارے میں ایران کے اقدامات کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ یہ شق اس بات کو بیان کرتی ہے کہ ایٹمی معاہد سے امریکا کے نکلنے کی صورت میں ایران اپنے افزودہ یورینیم کے ذخیرے کی مقدار میں اضافہ کرسکتا ہے۔ وزیرخارجہ جواد ظریف نے ایٹمی معاہدے کی بنیاد پر ایران کے حقوق کو پورا کرنے کے لئے تہران کی جانب سے تین یورپی ملکوں اور روس و چین کو دی گئی مہلت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی تین یورپی ممالک اپنے وعدوں پر عمل کرنا شروع کردیں گے ہم بھی اپنا راستہ تبدیل کردیں گے۔ واضح رہے کہ ایران نے اپنے حقوق حاصل کرنے کی غرض سے ایٹمی معاہدے کی شق نمبر چھبیس اور چھتیس کے مطابق اپنے بعض وعدوں پرعمل درآمدکو معطل کردیا ہے۔ اس درمیان آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے ایٹمی معاہدے کی ایران کی جانب سے پابندی کی تصدیق میں ایجنسی کی پندرہ رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی مذاکرات میں ایران کی شرکت اور ایٹمی معاہدے میں شمولیت ہمیشہ نیک نیتی کی بنیاد پر تھی اور ایران نے اس سلسلے میں پوری طرح سے اپنے وعدوں پر عمل کیا ہے۔
 
https://taghribnews.com/vdcgtu9txak9x74.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ