ایٹمی معاہدے کی صورت حال واضح کیے جانے کی ضرورت ہے
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے تاس نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا
روس کے نائب وزیر خارجہ نے ایٹمی معاہدے کی صورت حال واضح اور اس سلسلے میں فریقین کے مواقف سننے کے لئے ایٹمی معاہدے سے عمل درآمد سے متعلق کمیشن کا اجلاس
شیئرینگ :
روس کے نائب وزیر خارجہ نے ایٹمی معاہدے کی صورت حال واضح اور اس سلسلے میں فریقین کے مواقف سننے کے لئے ایٹمی معاہدے سے عمل درآمد سے متعلق کمیشن کا اجلاس جلد سے جلد تشکیل دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے تاس نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ایٹمی معاہدے کی صورت حال واضح کرنے اور اس سلسلے میں فریقین کے مواقف سننے کے لئے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق کمیشن کا اجلاس جلد سے جلد تشکیل دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ دونوں فریق ایک دوسرے کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کریں اور اس بات کو سمجھیں کہ ایٹمی معاہدے کے تحفظ کے لئے اجتماعی طور پر کس قسم کا قدم اٹھائے جانے کی ضرورت ہے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ یورپی یونین کی کوآرڈینیٹر نے اب تک اس اجلاس کی تشکیل کے لئے کوئی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک اشتعال انگیز اقدامات عمل میں لاتے ہوئے خلیج فارس کے علاقے کی صورت حال کو بدستور بحرانی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دریں اثنا روس کے بیرونی انٹیلی جینس ادارے کے سربراہ نے اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ ایران سے متعلق تشویشناک سیناریو کے اصل ذمہ دار امریکی صدر ٹرمپ ہیں جو اشتعال انگیزی کے ذریعے صورت حال کو بدستور بحرانی اور تشویشناک بنا رہے ہیں۔ سرگئی ناریشکین نے تاکید کے ساتھ یہ بھی کہا کہ بیشتر ممالک اس بات سے مطمئن ہیں کہ ایٹمی معاہدے پر ایران مکمل طور پر کاربند ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے سلسلے میں تشویناک سناریو تیار کئے جانے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے اور اس طرح امریکہ نے صورت حال کو خطرناک بنا دیا ہے جبکہ ایسی صورت میں ضرورت اس بات کی ہے کہ دنیا کے بعض سیاسی رہنماؤں کے محرکات کو عقل سلیم پر حاکم نہ ہونے دیا جائے۔
روس کے اس اعلی عہدیدار نے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں روسی دولت مشترکہ کے سیکورٹی امور کے سربراہوں کے اجلاس کے موقع پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ ایران سے متعلق تشویشناک سیناریو تیار کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں بھرپور کوشش بھی کی جا رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس کی اصل وجہ بھی سب کو معلوم ہے اور وہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے یکطرفہ طور پر امریکہ کی علیحدگی کا اعلان ہے اور یہ ایسی صورت میں ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک کو اس بات پر یقین و اطمینان ہے کہ ایران ایٹمی معاہدے پر کاربند ہے اور اس نے اس معاہدے سے متعلق اپنے تمام وعدوں پر مکمل طور پر عمل بھی کیا ہے۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔