تاریخ شائع کریں2019 20 April گھنٹہ 13:56
خبر کا کوڈ : 415910

قبائلی علاقےمیں آپریشن قصور فوج کا نہیں بلکہ حکمرانوں کا ہے

جو وزیر ملک کیلیے فائدہ مند نہیں ہوگا اسے تبدیل کردوں گا
فوج کو قبائلی علاقےمیں نہ بھیجا جائے لیکن اس میں قصور فوج کا نہیں بلکہ اس حکمران کا ہے جس نے امریکا کے کہنے پر فوج کو ان علاقوں میں بھیجا
قبائلی علاقےمیں آپریشن قصور فوج کا نہیں بلکہ حکمرانوں کا ہے
پاکستان کے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ جو وزیر ملک کیلیے فائدہ مند نہیں ہوگا اسے تبدیل کردوں گا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا اورکزئی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 27 سال پہلے اس علاقے میں آیا تھا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جب شروع ہوئی تو سارا قبائلی علاقوں میں پھرا، میں نے بار بار کہا کہ امریکا کے کہنے پر فوج کو قبائلی علاقےمیں نہ بھیجا جائے لیکن اس میں قصور فوج کا نہیں بلکہ اس حکمران کا ہے جس نے امریکا کے کہنے پر فوج کو ان علاقوں میں بھیجا جب کہ کسی اور وزیراعظم کو قبائلی علاقے کی سمجھ نہیں جو مجھے ہے، مشرف کو قبائلی روایات اور تاریخ کا پتہ نہ تھا۔
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان قبائلیوں کی قربانیوں کو نہیں بھولے گا اور یہاں کے لوگوں کی پوری مدد کرے گا، ہم نے قبائلی علاقے کے لوگوں کو ترقی دینی ہے، جب جنگ ہوتی ہے تو بے قصورلوگ مارے جاتے ہیں ۔
عمران خان نے کہا کہ پچھلے 10 سال حکمرانی کی اور چوری کی اور ملک کو لوٹا، آج سے 10 سال پہلے ملک پر6 ہزار ارب روپے کا قرضہ تھا، 6 ہزار ارب سے ملک پرقرضہ 10 سال میں 30 ہزار ارب کر دیا گیا، 3 گھرانوں نے چوری کرنا شروع کی، صرف ایک دن سود کی مد میں 6 ارب سے زیادہ دیتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ قرضے ملک پراس لیے چڑھے کیوں کہ مشرف نے نواز شریف اورآصف زرداری کو این آراو دیا، این آراوملنے کے بعد ان لوگوں کی آمدنی بڑھتی گئی اورملک پرقرضےچڑھتے گئے۔
https://taghribnews.com/vdcjviexyuqevhz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ