وزیر اعظم عمران خان خود کوئٹہ آکر حالات کا جائزہ لیں
پاکستان میں کوئٹہ کے ہزارہ مسلمانوں نے حالیہ دہشت گردانہ واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا
پاکستان میں کوئٹہ کے ہزارہ مسلمانوں نے حالیہ دہشت گردانہ واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے ملک کے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے
شیئرینگ :
پاکستان میں کوئٹہ کے ہزارہ مسلمانوں نے حالیہ دہشت گردانہ واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے ملک کے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کوئٹہ آ کر دہشت گردی کا شکار ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کریں۔
جمعے کے روز پاکستان کے شہر کوئٹہ کی ایک منڈی میں تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں ہونے والے دہشت گردانہ بم دھماکے میں بیس ہزارہ شیعہ مسلمان شہید ہو گئے تھے۔اس واقعے کے بعد کوئٹہ کے شیعہ مسلمانوں نے احتجاجی دھرنا دیا جو بدستور جاری ہے۔دھرنا دینے والوں نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کوئٹہ آ کر دہشت گردی کا شکار ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کریں اور ان کے مطالبات پر توجہ دیں۔مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل نے ہزار گنجی خودکش دہشت گردانہ بم دھماکے کے خلاف جمعہ انیس اپریل کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ کی سیکورٹی شک کے گھیرے میں ہے اس کو یقینی بنایا جائے ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ دھرنے کو ختم کرانا حکومت کا کام ہے حکومت مظاہرین سے بامقصد مذاکرات کرے۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔