تاریخ شائع کریں2019 14 February گھنٹہ 10:58
خبر کا کوڈ : 402209

بن سلمان کے دورہ پاکستان پر بڑے پیمانے پر نکتہ چینی اور مظاہرے

پاکستان کو یمن تنازع میں جھونکنے کی کوئی کوشش یا سازش ہے
سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے خلاف جہاں بڑے پیمانے پر نکتہ چینی اور مظاہرے ہو رہے ہیں وہیں کہا جا رہا ہے کہ ان کا دورہ پاکستان کو یمن تنازع میں جھونکنے کی کوئی کوشش یا سازش ہے
بن سلمان کے دورہ پاکستان پر بڑے پیمانے پر نکتہ چینی اور مظاہرے
سعودی عرب کے ولیعہد 16 فروری کو پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔

سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے خلاف جہاں بڑے پیمانے پر نکتہ چینی اور مظاہرے ہو رہے ہیں وہیں کہا جا رہا ہے کہ ان کا دورہ پاکستان کو یمن تنازع میں جھونکنے کی کوئی کوشش یا سازش ہو سکتی ہے۔ تاہم پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو یمن تنازع میں جھونکنے کی کوئی کوشش یا سازش نہیں ہو رہی، حکومت میں آئے تو پاک سعودی تعلقات سرد مہری کا شکار تھے، کچھ وجوہات کی وجہ سے پاک سعودی تعلقات میں خلیج پیدا ہوگئی تھی تاہم اب سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہورے ہیں، سعودی ولی عہد 2 روزہ دورے پر پاکستان آرہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے سعودی ولیعہد کے دورہ پاکستان پر ایران کے ردعمل کے حوالے سے کہا کہ ایران ایک خود مختار ملک ہے، ایران کو سعودی فوجی اتحاد میں شمولیت کیلئے پاکستان کی وکالت کی ضرورت نہیں۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پر کسی کا دباؤ نہیں، سعودی ولی عہد کے دورے سے ایران خفا نہیں ہوگا ۔

واضح رہے کہ جنگ یمن اور جمال خاشقجی قتل کیس کے پیش نظر بن سلمان کے اس دورے کی پاکستان کے صحافتی، سیاسی اور مذہبی حلقوں کی جانب سے شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔
https://taghribnews.com/vdcgzx9tyak9zx4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ