تاریخ شائع کریں2019 12 February گھنٹہ 10:51
خبر کا کوڈ : 401797

ننگر ہار میں صدر اشرف غنی کے جلسے میں ہنگامہ آرائی

افغانستان کے صدر اشرف غنی مشتعل افراد کے مظاہرے کی وجہ سے تقریب ادھوری چھوڑ کر چلے گئے
مظاہرین نے افغانستان اور غیر ملکی افواج کے حملوں میں شہریوں کے قتل عام کے خلاف نعرے لگائے افغانستان کے صدر اشرف غنی مشتعل افراد کے مظاہرے کی وجہ سے تقریب ادھوری چھوڑ کر چلے گئے
ننگر ہار میں صدر اشرف غنی کے جلسے میں ہنگامہ آرائی
افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں افغان صدر اشرف غنی کے جلسے کے دوران مشتعل افراد نے احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی۔

مظاہرین نے افغانستان اور غیر ملکی افواج کے حملوں میں شہریوں کے قتل عام کے خلاف نعرے لگائے۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی مشتعل افراد کے مظاہرے کی وجہ سے تقریب ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔

اس سے قبل ننگر ہار ہی میں خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کو افغانستان میں اپنا دفتر کھولنے کی پیش کش کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ افغان حکومت طالبان کو کابل، قندھار یا ننگرہار کہیں بھی ان کا دفتر دے سکتی ہے، افغانستان میں پائیدار امن واپس لائیں گے۔

ادھر افغان صدر کی پیش کش پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے طالبان قطر دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ طالبان دوحہ سیاسی دفتر کے لیے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی حمایت چاہتے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdchwznkq23nvqd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ