ننگر ہار میں صدر اشرف غنی کے جلسے میں ہنگامہ آرائی
افغانستان کے صدر اشرف غنی مشتعل افراد کے مظاہرے کی وجہ سے تقریب ادھوری چھوڑ کر چلے گئے
مظاہرین نے افغانستان اور غیر ملکی افواج کے حملوں میں شہریوں کے قتل عام کے خلاف نعرے لگائے افغانستان کے صدر اشرف غنی مشتعل افراد کے مظاہرے کی وجہ سے تقریب ادھوری چھوڑ کر چلے گئے
شیئرینگ :
افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں افغان صدر اشرف غنی کے جلسے کے دوران مشتعل افراد نے احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی۔
مظاہرین نے افغانستان اور غیر ملکی افواج کے حملوں میں شہریوں کے قتل عام کے خلاف نعرے لگائے۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی مشتعل افراد کے مظاہرے کی وجہ سے تقریب ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔
اس سے قبل ننگر ہار ہی میں خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کو افغانستان میں اپنا دفتر کھولنے کی پیش کش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ افغان حکومت طالبان کو کابل، قندھار یا ننگرہار کہیں بھی ان کا دفتر دے سکتی ہے، افغانستان میں پائیدار امن واپس لائیں گے۔
ادھر افغان صدر کی پیش کش پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے طالبان قطر دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ طالبان دوحہ سیاسی دفتر کے لیے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی حمایت چاہتے ہیں۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔