کشمیرمیں 3 افراد کی ہلاکت کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔
ہندوستان کے زیر انتظام شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ میں گذشتہ رات دیر گئے سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہونے والے ایک مختصر مسلح تصادم میں ایک مقامی عسکریت پسند مارا گیا۔
شیئرینگ :
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیرمیں 3 افراد کی ہلاکت کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔
ہندوستان کے زیر انتظام شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ میں گذشتہ رات دیر گئے سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہونے والے ایک مختصر مسلح تصادم میں ایک مقامی عسکریت پسند مارا گیا۔ مارے گئے عسکریت پسند کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس کا تعلق تحریک المجاہدین سے ہے۔
ادھروسطی ضلع بڈگام کے بیروہ علاقے میں معرکہ آرائی کے دوران 2 مقامی عسکریت پسند جاں بحق اور ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا ۔ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے بعد بیروہ اور پانپور میں پر تشدد احتجاج ہوا جس دوران ایک خاتون پتھر لگنے سے شدید زخمی ہوئی جبکہ ضلع بڈگام اور اونتی پورہ پولیس ڈسٹرکٹ میں انٹر نیٹ سروس معطل کی گئی۔
دریں اثنا انتظامیہ نے مقامی عسکریت پسند کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی ہیں۔ سوپور میں جمعہ کی صبح دفعہ 144 کے تحت پابندیاں نافذ کی گئیں جبکہ تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا۔
ادھرجموں کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں جمعرات کو نامعلوم مسلح افراد نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی سکریٹری انل پریہار اور ان کے بھائی کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ اس دوران واقعہ کی مخالفت میں علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے اور لوگوں نے اسپتال کے باہر مظاہرہ کیا۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے اعلان کیا ہے: غزہ کی گلیوں میں السنور کی موجودگی اور سرنگوں میں قیدیوں کے مرنے کا مطلب جنگ میں "اسرائیل" کی شکست ہے۔